وزیرعظم شہبازشریف پانچ روز ہ دورے پر چین کے پہلے مرحلے کیلئے شینزن پہنچ گئے ہیں جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا ، اس موقع پر انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کہ ہم ریفارمز کررہے ہیں، کرپشن کو کم کررہے ہیں، اچھے لوگوں کو آگے لے کر آرہے ہیں، ون بیلٹ روٹ کا وژن باہمی تعاون کو فروغ دے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرعظم شہبازشریف کا کہناتھا کہ دنیا میں امن قائم کیے بغیر خوشحالی کے فوارے نہیں پھوٹ سکتے، سی پیک کے تحت پاکستان میں بے پناہ ترقی ہوئی، سی پیک سے پاکستان میں معاشی ترقی آئی، کوئلے سے بنائے گئے بجلی کے منصوبے وقت کی اہم ترین ضرورت تھی، تھرکول ایندھن کا خزانہ ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ چینی کمپنیوں سے بات ہوئی ہے کہ سی پیک کے تحت کوئلے کے منصوبوں کو تھرکول کا کوئلہ استعمال ہوگا، کوئلہ امپورٹ کا خاتمہ ہوگا، خزانے کیلئے بچت ہوگی، چین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، چینی کمپنیوں نے ہمارے چیلنجز کو سمجھا، انشاء اللہ ہم فضول اخراجات کو ختم کررہے ہیں،۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم ریفارمز کررہے ہیں، کرپشن کو کم کررہے ہیں، اچھے لوگوں کو آگے لے کر آرہے ہیں، ون بیلٹ روٹ کا وژن باہمی تعاون کو فروغ دے گا۔
وزیرِ اعظم کا شینزن ہوائی اڈے پر اعلی چینی حکام، پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زائیڈونگ، پاکستان کے چین میں سفیر خلیل ہاشمی اور اعلی سفارتی اہلکاروں نے پرتپاک استقبال کیا۔وزیرِ اعظم سے آج چین کی کمیونسٹ پارٹی کے شینزن کیلئے سیکریٹری مینگ فینلی (Meng Fanli) ملاقات کریں گے جس میں چین پاکستان تعاون کے مزید فروغ پر گفتگو ہوگی۔
وزیرِ اعظم کل پاک چائنہ بزنس فورم میں شرکت کریں گے. سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت پاکستانی اور چینی کمپنیوں کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون و شراکت داری کیلئے فورم ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا. وزیرِ اعظم کی معروف چینی ہائی ٹیک کمپنیوں کے سربراہان سے بھی ملاقات کریں گے۔
پاکستانی وفد میں معروف پاکستانی کاروباری شخصیات سمیت نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، وزیر دفاع خواجہ آصف ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب ، وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک، وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ، وفاقی وزیرِ غذائی تحفظ رانا تنویر حسین، وزیرِ تجارت جام کمال خان، وزیرِ نجکاری عبدالعلیم خان اور وزیرِ مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ بھی شریک ہیں۔