بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان نے ریاست مخالف ٹویٹ کے معاملے میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے ) کی تفتیش میں شامل ہونے سے انکار کردیا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے شیخ مجیب الرحمان سے متعلق ویڈیو ٹوئٹ پر ایف آئی اے کے سائبر ونگ کی جانب سے انکوائری کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے بعد سیل نے ان سے تحقیقات کیلئے جوڈیشل مجسٹریٹ کوخط لکھا۔
ایف آئی اے کا خط
ایف آئی اے کے خط میں لکھا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کے ایکس آفیشل ہینڈل سے ریاست مخالف ویڈیو اور بیانیے کی تشہیر کی گئی اور ویڈیو میں حقائق کو توڑ مروڑ کر آفیسرز اور جوانوں میں بغاوت اور اشتعال پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔
لازمی پڑھیں۔ پی ٹی آئی کے شیخ مجیب سے متعلق ویڈیو ٹوئٹ پر انکوائری کا فیصلہ
خط میں لکھا گیا کہ ویڈیو کے ذریعے مختلف ریاستی اداروں میں تفریق بھی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔
سائبر سیل کی جانب سے درخواست کی گئی کہ یہ ویڈیو صریحاً پیکا ایکٹ 2014ءکی خلاف ورزی ہے، ویڈیوکی تفتیش ہونا لازم ہے اِس لئے بانی پی ٹی آئی تک رسائی دی جائے۔
عمران خان کا انکار
جوڈیشل مجسٹریٹ کی اجازت کے بعد ایف آئی اے ٹیم بانی پی ٹی آئی سے تفتیش کرنے اڈیالہ جیل گئی جہاں انہوں نے ٹیم کے کسی بھی سوال کا جواب دینے سے انکار کردیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی بھی سوال کا جواب وکلاء کی موجودگی میں دوں گا۔
ایف آئی اے ٹیم بانی پی ٹی آئی کا موقف تحریری طور پر حاصل کرکے واپس روانہ ہوگئی۔