چائنیزایرواسپیس انڈسٹری کے باہمی اشتراک سے بنایا گیاپاکستان کادوسرا کمیونیکیشن سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم ون چین کے شی چانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا پانچ ٹن وزنی سیٹلائٹ جدید ترین مواصلاتی آلات سے لیس ہے۔
اسلام آباد میں قائم مقام چیئرمین سیٹلائٹ پاکستان نیشنل اسپیس ایجنسی (سپارکو) ظفر اقبال نے گفتگو کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ سیٹلائٹ کو زمین سے خلا تک پہنچنے میں تین سے چار دن لگ سکتے ہیں یہ سیٹلائٹ ای کامرس، ای گورننس اور اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
سپارکو ترجمان کے مطابق پاکستان کی لمبائی میں تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جائے گی، سیٹلائٹ کو زمین سے 36000 کلومیٹر کی بلندی پر خلا میں داخل کیا جائے گا،پاک سیٹ ون ایم ایم 1 رواں سال اگست میں سروس شروع کرے گا، پاکسیٹ ایم ایم 1 اے بینڈ میں 10 گیگا بٹس فی سیکنڈ کی گنجائش رکھتا ہے۔
چیئرمین سپارکو کا کہنا تھا کہ ایم ایم ون سیٹلائٹ سپارکو اور چائنیزایرواسپیس انڈسٹری کے باہمی اشتراک سے بنایا گیا ہے،یہ دوسرا کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے پہلا سیٹلائٹ 2011 میں بھیجا گیا تھا،اسپیس کی اہمیت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے،اسی مہینےآئی کیوب قمر لانچ کیا گیا،2 دن قبل ہم نے یوم تکبیر منایا،امید ہےاس سال کے آخر میں آبزرویشن سیٹلائٹ بھی لانچ کریں گے، عوام کو بتا رہے ہیں کہ سپارکو کیسےکام کررہا ہےاس کا فائدہ کیا ہوگا۔
ظفر اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کایہ دوسرا مواصلاتی سیٹلائٹ ہے ،سیٹلائٹ چین کےلانچنگ سنٹر سےزمین کےمدارمیں چھوڑاگیا،سیٹلائٹ ملک کی مواصلاتی ضرورت کےمطابق تیار کیا گیا ہے ،یہ پاکستان کےطول وعرض میں تیزانٹرنیٹ کی کوریچ یقینی بنائےگا ،پاکستان کے مواصلاتی نظام اورمواصلاتی رابطےکوجدت دےگا۔
انہوں نے کہا کہ ای کامرس ٹیلی میڈیسن ای گورنسس کو بہتر کرے گا ،پاکستان اسپیس بیسڈآگمینٹیشن پےلوڈ بھی ایم ایم ون پر ہوگا ،بااعتماد پوزیشنگ نیوی گیشن ٹرانس فرنٹیئرسہولیات فراہم کی جاسکیں گی ،پاکستان یہ خدمات فراہم کرنے والا گیارہواں ملک بن جائےگا۔