سپریم کورٹ نے بجلی بلوں سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ختم کرنے کیخلاف ایک ہزار سے زائد اپیلوں پر سماعت سولہ اکتوبر تک ملتوی کردی
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آج کی سماعت کا حکمنامہ بھی لکھوا دیاحکمنامے کے مطابق ہائیکورٹ نے فیول پرائس اورسہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دیا۔درخواست گزاروں کے مطابق ادائیگی نہ ہونے سے خزانےکو اربوں کا نقصان ہوچکا۔
حکمنامے میں کہاگیاکہ اگلی سماعت پر التوا کی کوئی درخواست قبول نہیں کی جائے گی،اگلی سماعت پراگر کوئی وکیل پیش نہیں ہوسکتا تو متبادل وکیل بھیجے، تمام فریقین مالدار ہیں،وکلاء کے اسلام آباد سفر کا خرچ اٹھا سکتے ہیں،کیس میں وڈیو لنک کی سہولت کی درخواست بھی قبول نہیں کی جائے گی،وفاقی قوانین سے متعلق کیس کے باعث اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔
،چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے اٹارنی جنرل کی مہلت کی استدعا مسترد کردی۔دوران سماعت عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو آدھے گھنٹے میں تیاری کرنے کی ہدایت کی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا اٹارنی جنرل کو نوٹس نہیں ہوا وہ خود دلائل دینا چاہتے ہیں۔
چیف جسٹس نے ریماکس دیتے ہوئے کہا آپ خود لکھ دیں کہ عامر رحمان نااہل ہے دلائل نہیں دے سکتا تب تو ٹھیک ہے،ہم خود سے تو عامر رحمان کو نااہل کہنے کی گستاخی نہیں کرسکتے،میں تو سمجھتا ہوں کہ عامر رحمان قابل وکیل ہے اور دلائل دے سکتے ہیں،اتنے سارے حکومتی وکلاء عدالت میں موجود ہیں
چیف جسٹس قاضی فائز عسیٰ نے کہا کیس کو وقفے کے بعد ساڑھے 11 بجے سنیں گے،بجلی کی قیمتوں پر کیسز کا ڈھیر لگا ہوا ہے
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ اہم سماعت کررہا ہے۔۔بینچ میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللّٰہ شامل ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف مختلف بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے مجموعی طور پر ایک ہزار نوے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔
ہائیکورٹ نے فروری کے اپنے فیصلے میں بجلی کے بلوں میں فیس پرائس ایڈجسٹمنٹ کی وصولی غیر قانونی قرار دی تھی۔