وفاقی حکومت کی جانب سے الیکشن ایکٹ اور قومی احتساب بیورو ( نیب ) سے متعلق دو ترمیمی آرڈیننس جاری کئے گئے ہیں جن کی منظوری قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے دے دی ہے۔
الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے تحت انتخابی ٹریبونل میں اب ریٹائرڈ جج کو بھی تعینات کیا جا سکے گا جبکہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت ریمانڈ کا دورانیہ چودہ دن سے بڑھا کر چالیس دن کردیا گیا ہے۔
الیکشن ایکٹ آرڈیننس
الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے تحت الیکشن ٹریبونل کے قیام سے متعلق قانون میں ترمیم کی گئی ہے اور اب حاضر سروس کے ساتھ ریٹائرڈ جج میں انتخابی عزرداریوں سے متعلق الیکشن ٹریبونل کا حصہ ہوں گے۔
آرڈیننس کے تحت الیکشن ٹریبونل میں ہائیکورٹ کے حاضر سروس ججز کے علاوہ ریٹائرڈ ججز بھی تعینات کیے جاسکیں گے۔
آرڈیننس کے زریعے الیکشن ایکٹ 2023 میں ترمیم کی گئی۔
نیب آرڈیننس
نیب آرڈیننس کے تحت زیر حراست ملزم کا ریمانڈ 14 دن سے بڑھا کر 40 دن کردیا گیا ہے۔
آرڈیننس کے تحت نیب افسر کی جانب سے بدنیتی پر مشتمل نیب ریفرنس بنانے پر سزا بھی 5 سال سے کم کر کے 2 سال کر دی گئی ہے۔