اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینیٹر اسحاق ڈار کی بطورنائب وزیر اعظم تعیناتی کے خلاف درخواستوں پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 12 جون تک جواب طلب کر لیا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے فہد شبیر اور شیر افضل مروت کیدرخواستوں پر سماعت کی۔ عدالتی معاونت کے لیے اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا۔
عدالت نے سیکرٹری ٹو وزیر اعظم، اسحاق ڈار اور سیکرٹری کابینہ سے بھی جواب مانگ لیا۔ شیر افضل مروت کے وکیل ریاض حنیف راہی نے دلائل میں کہا کہ وزیر اعظم الیکشن کے ذریعے منتخب ہو کر آتا ہے جبکہ ڈپٹی وزیر اعظم ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے آتا ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ایگزیکٹو آرڈر کی گنجائش نہیں۔ دو عہدے نہیں رکھ سکتے۔اس عدالت نے دو دو عہدوں سے متعلق واضح آرڈر کیا ہوا ہے۔ چیف کمشنر کے پاس بھی دوعہدے ہیں وہ کیس بھی چیلنج کیا ہوا ہے۔