وفاقی اور بلوچستان حکومت نے بلوچستان کے زمینداروں کے لیے پچاس ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کردیا۔
کوئٹہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز احمدبگٹی نےزمینداروں کے ساتھ مذاکرات کےبعد پریس کانفرنس کرتےہوئےکہا کہ بلوچستان کے زمیندارگزشتہ ایک ہفتے سے بجلی کی عدم فراہمی کےخلاف بلوچستان اسمبلی کے سامنےاحتجاجی دھرنےپر بیٹھےہوئے ہیں۔
زمینداروں کوکیسکو اوربجلی کےحوالے سےدرپیش مسائل پر اسلام آبادجاکروزیراعظم شہبازشریف،وفاقی وزراء اوردیگرمتعلقہ حکام سےملاقاتیں کیں، وزیراعظم نے بڑے فراخدلی کامظاہرہ کرکےہمارا دیرینہ مسئلہ حل کردیا ہےجس پر ہم ان کے شکرگزار ہیں۔
ان کاکہنا تھاکہ منصوبےکو حتمی شکل دینےتک ایک ماہ کےلیےزمینداروں کو روزانہ چھ گھنٹےبجلی فراہم کی جائے گی جس پرچارارب روپے خرچ ہوں گے اس میں بھی نصف رقم وفاق اور نصف بلوچستان حکومت دے گی۔
وزیراعلیٰ سرفرازبگٹی کاکہنا ہےکہ 27 سے 28 ہزار ٹیوب ویلزکو ایک ماہ کے اندر شمسی توانائی پرمنتقل کیاجائےگاجس کےبعدزمینداروں کاکئی دہائیوں سےجاری یہ بڑا مسئلہ حل ہو جائےگا۔
ان کا بجلی فراہم کرنےوالی کمپنی کیسکو پرانحصارختم ہوجائےگا، زمیندارخوشحال ہوں گےتوصوبہ ترقی کرے گا، اس منصوبے کےلیےچالیس ارب روپےوفاق اور دس ارب روپے بلوچستان حکومت دے گی۔
وزیراعلیٰ سرفرازبگٹی نےصوبائی اسمبلی کےسامنےدھرنے پربیٹھے زمینداروں کے پاس جاکراس منصوبےکا اعلان کیا،ان کاکہنا تھاکہ سولرپینلزپرمنتقلی کے بعد زمینداروں کی کیسکو سےجان چھوٹ جائے گی،زمینداروں نےمطالبات تسلیم ہونے پر ایک ہفتے سے جاری اپنا احتجاج ختم کردیا۔