پاکستان نے بھارت میں ہونے والے انتخابات کے دوران بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ، وزیر خارجہ اور دیگر کابینہ ارکان کے بیانات پر سخت رد عمل جاری کردیا۔
بھارتی سیاستدانوں کی لوک سبھا انتخابات میں معمولی فائدے کیلئے پاکستان کیخلاف زبان درازی پر ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بھی کرارا جواب رسید کیا اور دوسرے ملکوں میں بھارتی ریاستی ٹارگٹ کلنگ ، دہشتگردی، انتہا پسندی ، جنونیت ، ہٹ دھرمی اور بیمار سوچ سمیت کئی آئینے دکھا دیئے۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان میں ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے مسئلہ کشمیر،انسداد دہشتگردی،باہمی تعلقات اور جوہری صلاحیت سمیت دیگر معاملات پر بھارتی رہنماؤں کی بیان بازی سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیمار اور جنونی سوچ کے عکاس ہیں ۔
ترجمان نے کہا مسئلہ کشمیر کی بین الاقوامی تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت وہ حقیقت ہے جسے بھارت قیادت کی کوئی بھی گمراہ کن بیان بازی جھٹلا نہیں سکتی اور پاکستان مخالف بیانات داخلی اور عالمی تنقید سے توجہ ہٹانے کیلئے دیئے جا رہے ہیں ۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا بھارتی بیانات اس کی اپنی اسٹریٹجک صلاحیتوں پر سوالیہ نشان بن چکے ہیں جبکہ پاکستان کی اسٹریٹجک صلاحیتیں وطن کے دفاع و سلامتی کی ضامن ہیں، ماضی میں پاکستان اپنے دفاعی عزائم کا موثر مظاہرہ بارہا دکھا بھی چکا اور آئندہ بھی بھارت نے اگر کوئی احمقانہ مہم جوئی کی تو پاکستان جواب دینے سے ہچکچائے گا نہیں۔
پاکتان نے مشورہ دیا ہے کہ انتخابی فوائد کیلئے بھارتی لیڈر پاکستان کو داخلی سیاست میں نہ گھسیٹیں اور اسٹریٹجک معاملات پر بیان بازی میں بھی احتیاط برتیں۔
پاکستان نے بھارت اور عالمی برادری پر یہ بھی واضح کیا کہ علاقائی امن و استحکام مسئلہ کشمیر سمیت دیگر تنازعات حل کئے بغیر ممکن نہیں اور اس کیلئے جنوبی ایشیا میں امن،ترقی و خوشحالی کیلئے تصادم کو تعاون میں بدلنا ہوگا۔