بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان نے کہا ہے کہ پارٹی رہنما اور ممبر قومی اسمبلی ( ایم این اے ) شیر افضل مروت نے پارٹی کیلئے زبردست کام کیا لیکن انہیں بار بار پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیے تھی۔
پیر کو بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سیاسی جماعت کو دائرے کے اندر رہ کر کام کرنا ہوتا ہے، کوئی پارٹی ڈسپلن میں رہے تو ٹھیک خلاف ورزی کرے تووہی پارٹی رہنما پورس کا ہاتھی بن جاتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت نے کئی مرتبہ سمجھانے کے باوجود پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کی اور ہر دوسرے دن کسی نہ کسی پارٹی لیڈر پر چڑھائی کی، انہیں سمجھایا کہ جنگ باہر والوں سے ہوتی ہے اندر والوں سے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ شیر افضل مروت اب بھی پارٹی پالیسی کے مطابق چلیں تو کوئی ایشو نہیں ہے، شیر افضل مروت کو نوٹس جاری کیا ہے جواب دینگے تو ٹھیک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی وفد کے دورہ کے موقع پر شیر افضل مروت نے متنازعہ بیان دیا حالانکہ محمد بن سلمان نے میرے کہنے پر دو مرتبہ او آئی سی کانفرنس کروائی تھی۔
صحافی نے سوال کیا کہ شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی ملاقات کیلئے بلائیں گے تو جیل جاؤں گا کیا آپ ان کو بلائینگے ،اس پر بانی پی ٹی آئی کا صحافی کے سوال کا جواب دئیے بغیر نکل گئے۔