وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کی دنیا میں کوئی مثال نہیں، دونوں ملک امن اور خوشحالی میں پارٹنرز ہیں، ورلڈ اکنامک فورم کے دوران ہم نے طے کیا کہ سعودی ائیرفورس کے پائلٹوں کو تربیت دیں گے۔
سعودی ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان صرف 76 برس کا ہے، لیکن ہمارے تعلقات صدیوں پر محیط ہیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستانی حکمران اپنا پہلا دورہ سعودی عرب کا کرتے ہیں اور روایت کو برقرار رکھتے ہوئے میں نے بھی اپنا پہلا دورہ سعودی عرب کا کیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں ورلڈ اکنامک فورم سفارتی اور معاشی کامیابی کی علامت ہے، ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس کے دوران سعودی حکام سے جامع بات چیت ہوئی جس کے دوران ہم نے طے کیا کہ تمام شعبوں میں تعاون کریں گے اور ہم نے طے کیا کہ سعودی ائیرفورس کے پائلٹوں کو تربیت دیں گے، ہم ایک خاندان ہیں اور ایک خاندان کی طرح ایک دوسرے کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آئی ٹی کے شعبے میں بھی ولی عہد محمد بن سلمان کی بے پناہ کامیابیاں ہیں، ہم آئی ٹی میں سعودی تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ان شعبوں کی نشاندہی کی ہے جہاں ہم مشترکہ طور پر کام کر سکتے ہیں، اب ہمارے پاس آگے بڑھنے کے لیے ایک واضح راستہ موجود ہے، سولر انرجی پر سرمایہ کاری سے متعلق بات چیت کے لیے پاکستان کا وفد ریاض میں موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اب بھی ایک ذرعی معیشت ہے، پاکستان کی زیادہ تر آبادی اب بھی گاؤں میں آباد ہے، ہم کئی زرعی اجناس میں خود کفیل ہیں، ہماری رفتار کو آپ پاکستان اسپیڈ کا نام دے سکتے ہیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب کا نقشہ بدل کر رکھ دیا ہے، ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیاں میرے سمیت تمام لیڈروں کے لیے مشعل راہ ہیں، دونوں ملکوں کی بزنس کمیونٹیز کے درمیان رابطہ تاریخی موقع تھا، یہ رابطے دونوں ملکوں کی ترقی کے لیے ہیں۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ سعودی وزیر خارجہ نے ایک بڑے وفد کے ساتھ پاکستان کا دورہ کیا، یہ دورہ انتہائی نتیجہ خیز ثابت ہوا، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان کے ساتھ تعلقات میں انتہائی مخلص ہیں۔