صوبہ بلوچستان کے علاقے مستونگ اورخیبر پختونخوا کے علاقے ہنگو میں دو الگ الگ دھماکوں کے نتیجے میں ڈی ایس پی سمیت 57 افراد شہید جبکہ75 سے زائد زخمی ہوگئے۔امدادی ٹیموں کی جائے وقوعہ پر مدادی کارروائیاں جاری ہیں، لاشوں اور زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیاجبکہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
مستونگ دھماکا
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مدینہ مسجد کے قریب دھماکا ہوا ہے،جس میں52افراد شہید اور 70 سے زخمی ہوگئے ہیں۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق شہداء میں ڈی ایس پی نواز گشکوری بھی شامل ہیں، جو کہ 12 ربیع الاول کے جلوس کی نگرانی پر مامور تھے۔
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ہونے والے دھماکے کی فوٹیج#مستونگ_دھماکہ pic.twitter.com/djoemin5RU
— Malik Hassan (@mlikhasan) September 29, 2023
ایس ایچ او سٹی کے مطابق مستونگ میں عیدمیلادالنبیؐ کا جلوس برآمد ہونے سے پہلے دھماکا ہوا، دھماکا خود کش تھا، اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ دھماکا جلوس کی سکیورٹی پر مامورڈی ایس پی نوازگشکوری کی گاڑی پر ہوا۔
ہنگو دھماکا
دوسری جانب ہنگو کے تھانہ دوآبہ میں مسجد کے اندر 2دھماکے ہوئے ، جن میں 5 نمازی شہید ،12زخمی ہوگئے۔
ایس ایچ او ہنگوکے مطابق دھماکانماز جمعہ کے دوران ہوا،مسجد کے اندر 30 سے40 نمازی موجود تھے۔دھماکے سے مسجد کی چھت منہدم ہوگئی،ملبے سے لوگوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
اخترحیات کی سماء سے خصوصی گفتگو
آئی جی کے پی اخترحیات نے سماء کو بتایا کہ دھماکوں میں 4 افراد شہید،12 زخمی ہوئے، دہشت گردوں نے تھانے کے گیٹ سے گھسنےکی کوشش کی،ایک دہشتگرد کو موقع پر ہی ہلاک کردیا گیا۔پہلا دہشتگرد دھماکے سے پھٹ گیاتھا،یہ خودکش حملہ تھا۔ بروقت نمازی باہر نکلنے کے باعث ہلاکتوں کی تعداد کم رہی، زخمیوں کی دیکھ بھال کی جارہی ہے،خودکش بمبار2 تھے، ایک بمبارگولی لگنے پر دھماکےسےپھٹ گیا۔
ڈپٹی کمشنرفضل اکبر نے بتایا کہ دوآبہ تھانے کی مسجد میں نماز کے دوران2 دھماکے ہوئے ،پہلا دھماکا مسجد کے گیٹ پر ہوا، جس کی وجہ سے لوگ باہر نکل گئے، اس وجہ سے شہدا کی تعداد کم ہے،ملبے سے مزید لوگوں کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
سوگ کا اعلان
بلوچستان حکومت نے مستونگ دھماکے کے نتیجے میں بڑی تعداد میںشہادتوں پرتین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔نگران وزیر اطلاعات بلوچستان کا کہنا تھا پی ڈی ایم اےاورامدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پہنچ گئیں،شہداءکی تعدادمیں اضافہ ہوسکتاہے،کوئٹہ کےاسپتالوں میں ایمرجنسی نافذکردی۔
نگران وزیراطلاعات بلوچستان نے ٹویٹ میں خون کےعطیات کی اپیل کی۔انکا کہنا تھا غیر ملکی قوتیں بلوچستان میں مذہبی رواداری، امن تباہ کرنا چاہتی ہیں ،مستونگ دھماکےسےمتعلق تفصیلات پریس کانفرنس میں شیئرکروں گا۔
کور کمانڈر پشاور کاجائے وقوعہ کا دورہ
کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات نےہنگو میں جائے وقوعہ کا دورہ کیا، ریسکیوآپریشن میں حصہ لینے والے اہلکاروں سے ملاقات کی۔اور ایک بڑے حادثے سے بچانے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کاروں کو سراہا۔
لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات نےسی ایم ایچ ٹل کا بھی دورہ کیا اوردھماکے کے زخمیوں سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔کور کمانڈر نے زخمیوں کے علاج کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کئے۔
کور کمانڈرپشاور کا کہنا تھادہشتگردوں کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
بھارتی خفیہ ایجنسی را قریبی تعلق رکھنےوالےایکس اکاؤنٹ نےمستونگ حملےکی ذمہ داری قبول کرلی۔
سیاسی قیادت کی مذمت
صدرمملکت عارف علوی نے مستونگ دھماکےکی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔انہوں نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کااظہار کیا ہے۔صدرنےجاں بحق افرادکی مغفرت،زخمیوں کی صحت یابی کیلئے دعا ہے۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑنے مستونگ دھماکےکی شدیدمذمت کی ہے۔ وزیراعظم نے قیمتی جانوں کےضیاع پر افسوس کااظہار کیا ہے۔ حکومت ملک سےدہشتگردی کےخاتمے کےلیےپرعزم ہے۔
سابق وزیراعظم شہبازشریف نے مستونگ میں عیدمیلادالنبیﷺجلوس میں دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔انہوں نے دھماکے میں قیمتی جانی نقصان پر رنج وغم اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مستونگ میں بم دھماکے کی مذمت کی ہے انکا کہنا ہے۔معصوم انسانوں کا قتل سنگین دہشت گردی ہے
سابق صدر آصف علی زرداری نے مستونگ میں بم دھماکے کی مذمت کی ہے۔انکا کہنا تھا کہ قیمتی جانی نقصان پر افسوس،لواحقین سےتعزیت،زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئےدعا۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی ،نگران وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقراور گونر سندھ نےبھی مستونگ واقعے کو سفاکیت قرار دیا۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے مستونگ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستونگ میں بےگناہ انسانوں کا خون بہانے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھامستونگ دھماکے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دشمن پاکستان میں افراتفری اور عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، قوم ایسی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی،سندھ حکومت غم کی اس گھڑی میں شہدا کے لواحقین کے ساتھ ہے۔
عالمی برادری کی مذمت
ایرانی صدرابراہیم رئیسی نے پاکستان میں دہشتگردحملوں کی مذمت کی ہے ، انکا کہنا تھا کہ دہشتگردمسلمانوں میں تفرقہ پیداکرناچاہتےہیں،دہشتگردمذموم کارروائیوں سےاپنی جہالت اوراسلام سےدوری ظاہرکررہےہیں۔
امریکانے بھی بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشتگرد حملوں کی مذمت کی ہے ،پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کا کہنا ہے کہ شیطانی حملوں کاسامنا کرنے میں پاکستان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران دہشتگردی کےخلاف پاکستان کےساتھ کھڑاہے،عالمی برادری دہشتگردی کی روک تھام میں اپناکرداراداکرے۔
یاد رہے کہ رواں ماہ بھی مستونگ میں دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ سمیت 11 افراد زخمی ہوئے تھے۔