افغان طالبان نے پاکستان مخالف تحریک طالبان پاکستان کے 200 مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کرلیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق پاکستان کیخلاف سرحد پار مہلک حملے میں ملوث ٹی ٹی پی کے 200 مشتبہ عسکریت پسندوں کو افغان طالبان نے گرفتار کرلیا۔
وائس آف امریکا کے مطابق امریکی حکام کا دعویٰ ہے کہ طالبان نے چترال حملے میں ملوث کالعدم ٹی ٹی پی کے 200 ارکان کو گرفتار کیا ہے، تمام افراد اب جیل میں ہیں۔
طالبان حکام نے یہ اطلاع گزشتہ ہفتے پاکستان کے اعلیٰ سطح کے وفد سے کابل میں گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔
رپورٹ کے مطابق طالبان نے دہشتگرد سرگرمیوں کے خاتمے کیلئے پاکستان کو ٹھوس اقدامات کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔
چترال کے شمالی سرحدی ضلع میں 2 پاکستانی سیکورٹی پوسٹوں پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے 6 ستمبر کو حملہ کیا تھا، فائرنگ کے تبادلے میں فوجی شہید اور 12 حملہ آور مارے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق افغان طالبان ٹی ٹی پی کے دیگر ارکان کو بھی پاکستان کی سرحد سے دور منتقل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کی حکومت کسی کو بھی افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔
انہوں نے کہا کہ یہ امن اور مفاہمت کو فروغ دینے میں افغانستان کے قومی مفاد میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے، طالبان صرف اپنی صلاحیت کے مطابق داخلی سلامتی کے معاملات میں پاکستان کی مدد کرسکتے ہیں۔