کراچی میں غیرملکیوں پر خودکش حملے میں پڑوسی ملک ملوث ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے۔
کراچی کے علاقے لانڈھی مانسہرہ کالونی میں غیرملکیوں پر حملے میں غیر ملکی ہاتھ ملوث ہونے کے شواہد مل گئے۔ واقعہ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ علحیدگی پسند دہشت گرد گروپس کوپڑوسی ملک فنڈنگ کرتا ہے۔
اعلیٰ تحقیقاتی ذرائع کے مطابق پولیس مقابلے میں ہلاک دہشتگرد پنجگور کا رہائشی تھا۔ سہیل احمد ولد عبدالحمید کے نام سےشناخت ہوئی ۔ خودکش بمبار ساتھی کے ساتھ موٹرسائیکل پر جائےوقوعہ پر پہنچا۔ حملہ آوروں نےقیوم آباد سے گاڑی کا تعاقب شروع کیا۔ دہشت گردوں نے دو ہفتے ریکی کرکے حملہ کیا، لگتا ہے دہشتگردوں نے حملے کے مقام کےقریب ہی قیام کررکھا تھا
جائے وقوعہ کی فوٹیجز میں دیکھا گیا کہ لانڈھی مانسہرہ کالونی میں خودکش جیکٹ پہنے دہشتگرد ساتھی کیساتھ موٹرسائیکل کھڑی کرکے گاڑی کا انتظار کرتا رہا۔ جیسے ہی گاڑی آئی دہشتگرد گیا اور خود کو اڑا لیا۔
انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کے مطابق خودکش حملہ علیحدگی پسند تنظیم کا لگتا ہے۔ واقعہ میں تین سے پانچ دہشتگرد ملوث ہوسکتے ہیں۔ ہلاک دہشت گرد سے موبائل فون ملا ہےجوحساس ادارے نے تحویل میں لے لیا۔
ذرائع کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد تین سےپانچ ہوسکتی ہے، سیکورٹی گارڈز کے فوری رسپانس اور پولیس کے پہنچتے ہی دہشت گرد فرار ہوئے، جائے وقوعہ پر موجود مشکوک موٹر سائیکل سلمان مسیح کے نام پر رجسٹرڈ ہے، تحقیقاتی اداروں مزید تفصیلات اکٹھی کررہے ہیں۔