پاکستان میں سونے کی قیمت میں 2200 روپے فی تولہ اضافے کے بعد سونے کی قیمت ملکی تاریخ میں پہلی بار 250000 روپے فی تولہ کی سطح عبور کر کے 251900 روپے فی تولہ کی سطح پر بند ہوئی۔
سونے کی تجارت وابسطہ ماہرین کا کہنا ہے کہ مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافے کی وجہ بین الاقوامی حالات ہیں۔ امریکہ کے فیڈرل ریزرو بینک کی جانب سے اس سال شرح سود میں کمی کی توقع ہے جس کا اثر سونے کی قیمت پر پڑ رہا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے نے ماہرین کے حوالے سے لکھا کہ شرح سود میں کمی کا مطلب ہے کہ ڈالر کمزور ہو گا اور سونے کی قیمت میں اضافہ ہو گا اور اسی امکان کی بنیاد پر سونے کی قیمت بین الاقوامی میں اوپر گئی ہے۔
پاکستان میں ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجوہات کیا ہیں؟
دوسری طرف اسرائیل فلسطین تنازعہ اور اس کے بعد اب ایران کی جانب سے حملے کے بعد کشیدگی کی وجہ سے بھی قیمت اوپر گئی ہے کیونکہ اس صورتحال میں سونے کو زیادہ محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں سونے کی قیمت میں گزشتہ کئی ہفتوں سے اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو اس وقت 2391 ڈالر فی اونس کی قیمت پر موجود ہے۔
مستقبل میں سونے کی قیمت کم ہوگی یا بڑھے گی؟
سونے کی صنعت میں سب سے زیادہ بااثر تنظیم ”ورلڈ گولڈ کونسل“ نے اپنے 2024 کے آؤٹ لک رپورٹ میں سونے کی متوقع مانگ کو امریکی معیشت کی کارکردگی اور 2024 میں کئی ممالک میں ہونے والے انتخابات سے جوڑا ہے۔
ورلڈ گولڈ کونسل کے مطابق 45 سے 65 فیصد امکان ہے کہ 2024 میں امریکی معیشت سست روی یا ’سافٹ لینڈنگ‘ کا تجربہ کرے گی۔ اگر ایسا ہوا تو سونے کی مانگ ’الٹرا پوٹینشل کے ساتھ فلیٹ‘ ہوگی۔ اس کا مطلب ہے کہ سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔