پاکستان آٹومینوفیکچرز ایسوسی ایشن ( پاما ) نے مقامی گاڑیوں پرٹیکسوں میں کمی کا مطالبہ کردیا۔
آٹومینوفیکچرز ایسوسی ایشن نے وزیر صنعت رانا تنویر کو خط لکھا جس میں مقامی گاڑیوں پر ٹیکسوں میں کمی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خط میں لکھا گیا کہ امپورٹڈ گاڑیوں پر ایڈیشنل کسٹم اور ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کردی گئی ہے اور امپورٹڈ گاڑیوں پر ٹیکسز کم ہونے سے مقامی صنعت تباہ ہو رہی ہے۔
خط میں لکھا گیا کہ مقامی کارساز کمپنیاں صرف 30 فیصد گنجائش پر پلانٹ چلانے پر مجبور ہیں اور استعمال شدہ گاڑیوں کی امپورٹ 641 فیصد بڑھ گئی ہے۔
پاما کے مطابق رواں مالی سال 25 ہزار 98 سے زائد استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کی گئیں جبکہ مالی سال 2022-23 کے اسی عرصہ میں صرف 3386 گاڑیاں درآمد کی گئی تھیں۔
اکانومی اور چھوٹی گاڑیوں کی درآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا، چھوٹی اور اکانومی کٹیگری میں 10 ہزار 139 گاڑیاں درآمد کی گئیں۔
خط میں مزید لکھا گیا کہ گزشتہ سال دیگر کٹیگریز اور لگژری گاڑیوں کی امپورٹس 1692 یونٹس تھی، بجٹ میں 1800CC تک کی گاڑیوں پر ریگولیٹری کے خاتمے سےدرآمدات بڑھیں ، امپورٹڈ گاڑیوں کے بڑھنے سے پرزہ جات بنانے والی مقامی صنعت کو 36 ارب روپے کا نقصان ہوا۔