پاکستان کی ترقی اورخوشحالی ملک دشمن عناصر اورمخالفین کو ایک آنکھ نہں بھاتی اسی لئےملک دشمن پروپیگینڈسٹ مسلسل پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کے درپے ہیں۔
حال ہی میں بشام کےعلاقے میں دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائی کےنتیجے میں پانچ چینی انجینئرز ہلاک ہو گئے جس کےبعد ملک دشمن عناصر نے اس حساس موقعے سے فائدہ اٹھاتے ہوئےعوام میں حسب روایت مایوسی پھیلانا شروع کر دی اور سوشل میڈیا پر دعوے شروع کردئیےکہ ڈیم پر چین کی جانب سے کام بند کردیا گیا ہے
جبکہ دوسری طرف چینی حکام کا کہنا ہےڈیموں کےمنصوبوں سےپاکستانی مزدوروں کو برطرف کرنےکی خبریں درست نہیں۔تاہم بشام خودکش حملے میں پانچ چینی انجینئرزکی المناک ہلاکت کے باوجود چین نے تربیلا ڈیم توسیعی منصوبے پر دوبارہ کام شروع کر دیا ہے۔
اس سے پہلے 26 مارچ کو جاری سرکلرمیں کمپنی نے کہا تھا کہ عارضی کام بندش کے باوجود ملازمین کو ان کے جائز قانونی حقوق ملیں گے، کمپنی نے ملازمین کو نکالنے کی خبریں مسترد کی تھیں۔
چینی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں پاکستان کے ساتھ مل کر اعلیٰ معیار کی ترقی کو جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔
حملے کے بعد پاکستان میں ایک ہائیڈرو پاور پلانٹ میں سول ورکس اور ملازمین کی برطرفی کا الزام لگانے والی ہندوستانی میڈیا کی رپورٹوں کو مسترد کرتے ہوئے، چینی تعمیراتی کمپنی کے دفتری آرڈر نے ایسے دعوؤں کو یکسر مسترد کر۔ دیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ پاکستان میں چینی سفارتخانے اور قونصلیٹ جنرلز دونوں نے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی۔
چینی وزارت خارجہ کےترجمان لین جیان نےزوردے کر کہا کہ پاکستان اور چین دہشت گردوں کو ان کے اقدامات کے لیےجوابدہ ٹھہرانے کا عزم اور صلاحیت رکھتے ہیں،اس بات پر زوردیتے ہوئےکہا کہ پاک چین تعاون کو نقصان پہنچانے کی کوئی بھی کوشش بےسود ہو گی۔
چینی وزارت خارجہ کےترجمان نےدہشت گردی پر چین کےموقف کو بھی دہرایا۔"دہشت گردی تمام انسانوں کا مشترکہ دشمن ہے، اور یہ عالمی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ دہشت گردی کا مقابلہ کرے اور اس طرح کے سانحات کے اعادہ کو روکے۔
تربیلا ڈیم کے توسیعی منصوبے پر کام کا دوبارہ آغاز،مشکلات کے باوجود، پاکستان کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے چین کے غیر متزلزل عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔
وزیر اعظم شہبازشریف نے تمام ریاستی وسائل کو بروئےکار لاتے ہوئے بشام دہشت گردحملےکی مکمل مشترکہ تحقیقات کی ہدایت کی۔حملے کے بعد ایک ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے،وزیر اعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقامی لوگوں کے فوری ردعمل کی تعریف کی،جس سے کئی جانیں بچ گئیں۔ وزیراعظم آفس کی پریس ریلیز کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزراء، آرمی چیف، وزرائے اعلیٰ، چیف سیکرٹریز اور متعلقہ صوبوں کے انسپکٹر جنرلز پولیس نے شرکت کی۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ہم مل کر ایسی تمام کارروائیوں اور قوتوں کے خلاف پوری عزم کے ساتھ کارروائی کریں گے اور انہیں شکست دیں گے۔ انہوں نے پاکستان میں چینی شہریوں،منصوبوں اور اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بیجنگ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے اسلام آباد کے عزم کا اظہار کیا۔
یوں چینی حکام کی جانب سے جاری کردہ بیانات اور داسو کے مقام پر چینی کمپنیوں کا دوبارہ سے کام شروع کرنا اور تربیلا ڈیم کے توسیعی منصوبے پر کام ان تمام ملک دشمن عناصر کے منہ پر طمانچہ اور ان کی شکست ہے جو چند دن پہلے تک اس افسوس ناک واقعے پر اپنی جھوٹی سیاست چمکانے میں مصروف تھے۔