پاکستان کی مٹی دفاع وطن میں جان قربان کرنے والے شہداء کے خون سے رنگی ہے، امن دشمنوں نے جب بھی سرزمین پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھا پاک فوج کے بہادر سپوتوں نے جان کی پرواہ کئے بغیر وطن کی پکار پر لبیک کہا ایسے ہی بہادر سپوتوں میں سے لانس نائیک محمد کامران شہید ہیں جو ملکی دفاع کی خاطر آخری گولی اور خون کے آخری قطرے تک لڑے۔
کیپٹن باسط علی شہید انتہائی نڈر سپاہی تھے جنہوں نے وطن عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا، وطن کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو پوری قوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ لانس نائیک محمد کامران شہید کی یہ قربانی ہماری آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ ہے۔ پاکستانی قوم شہداءکی مقروض ہےاور شہداء کی قربانیوں کی بدولت ہی آج پاکستان محفوظ ہے۔ آج کیپٹن باسط علی خان شہید کی پیدائش کا دن ہے۔
کیپٹن باسط علی کی پیدائش 31 مارچ 1996 کو ہری پور میں ہوئی، کیپٹن باسط علی نے اپریل 2016 میں کمیشن حاصل کیا اورپاکستان آرمی کی بلوچ رجمنٹ میں شمولیت اختیار کی، کیپٹن باسط علی کو 2017 کے پیسز مقابلوں میں پاکستان آرمی کے بہترین آفیسر ہونے کا اعزاز ملا۔
کیپٹن باسط علی کو 13 جولائی جولائی 2021 کو ضلع کرم کے علاقے زیوا میں آپکو دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کا حکم ملا، آپ نے جان کی پروا نہ کی اور انتہائی بہادری سے لڑتے ہوئے 3 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا، دشمن سے شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران کیپٹن باسط علی دشمن کی گولیوں کا نشانہ بن گئے اورجام شہادت نوش کیا۔