کینیڈا کے ہاؤس آف کامنز کے اسپیکر انتھونی روٹا نے پارلیمانی اجلاس کے دوران ایک سابق نازی فوجی کی تعریف کرنے پر عوامی احتجاج کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔
انتھونی روٹا نے گزشتہ ہفتے 98 سالہ یاروسلاو ہنکا کو یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے اعزاز میں ایوان میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی تھی اور انہیں "یوکرینی ہیرو" کے طور پر متعارف کرایا تھا۔
تاہم، جلد ہی یہ انکشاف ہوا کہ ہنکا نے دوسری جنگ عظیم کے دوران نازیوں کے ایس ایس ملٹری یونٹ کے 14 ویں وافن گرینیڈیئر ڈویژن میں خدمات انجام دی تھیں اور اس حقیقت کی تصدیق فرینڈز آف سائمن ویسنتھل سینٹر یہودی کمیونٹی کے ایک گروپ نے کی۔
ہنکا کی نازی فوج کے ساتھ وابستگیوں کے انکشاف نے غم و غصے کو جنم دیا اور سپیکر روٹا کے استعفے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا۔
کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے مکمل طور پر ناقابل قبول اور ایوان اور کینیڈینوں کے لیے شرمندگی قرار دیا تھا۔
جولی نے کہا کہ روٹا کو ساتھی پارلیمنٹیرینز کے مطالبات پر دھیان دینا چاہیے اور اپنے عہدے سے سبکدوش ہونا چاہیے۔
اسپیکر نے صورتحال کی سنگینی کو تسلیم کرتے ہوئے ہفتے کے شروع میں اپنے عمل پر معافی بھی مانگی تھی۔
منگل کو اس معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی جب انتھونی روٹا نے پارلیمنٹ ہل پر تمام پارٹیوں کے ہاؤس لیڈروں کے ساتھ ملاقات کے بعد اپنے استعفے کا اعلان کیا۔
روٹا کا کہنا تھا کہ میں نے یاروسلاو ہنکا کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دے کر غلطی کی تھی جس کا ذمہ دار صرف میں خود ہوں، میں اپنی غلطی پر بہت افسردہ ہوں اور عہدے سے سکبدوش ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔