پاکستان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں "اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے اقدامات " کی قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کیا ہے۔ جس میں جنرل اسمبلی نے مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک اور دشمنی یا تشدد پر اکسانے کی مذمت کی ،اور اسلامو فوبیا سے نمٹنے کیلئے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی تعیناتی کی بھی سفارش کی ہے ۔
ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ "اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے اقدامات" کی قرارداد پاکستان نے اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے جنرل اسمبلی کی قرارداد دو سو چون کی پیروی کے طور پر پیش کی ، جس میں پندرہ مارچ کو اسلاموفوبیا سے نمٹنے کےلئے عالمی دن کے طور پر نامزد کیا گیا تھا ۔
یہ بھی پڑھیں :۔اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ میں پاکستانی قرارداد منظور
نئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ قرآن پاک کی بے حرمتی ، مساجد سمیت مقدس مقامات اور مزارات پر حملے اسلافوبیا کے زمرے میں آتے ہیں ۔ مذہبی عدم برداشت ، منفی دقیانوسی تصورات ، نفرت اور تشدد کے واقعات بھی مسلم دشمنی کے عکاس ہیں ۔
جنرل اسمبلی نے رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہےکہ وہ مذہبی عدم برداشت ، منفی دقیانوسی سوچ ، نفرت ، تشدد پر اکسانے اور مسلمانوں کیخلاف تشدد سے نمٹنے کے لیے قانون سازی اور پالیسی اقدامات کریں ۔
ممتاز زہرا بلوچ کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان جنرل اسمبلی کے "اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لئے خصوصی ایلچی کی تقرری کے مطالبے کا بھی خیرمقدم کرتا ہے ، یہ اپنی نوعیت کی پہلی تقرری ہوگی ، جو اسلامو فوبیا کی لعنت سے نمٹنے کے لیے وقف ہے ، قرارداد کی منظوری اسلاموفوبیا کے بڑھتے واقعات کے نازک وقت میں سامنے آئی ہے ۔