لاہور کی فیملی کورٹ نے پہلی بیوی سے اجازت لیے بغیر دوسری شادی کرنے والے شخص کو 7 ماہ قید اور پانچ لاکھ جرمانےکی سزا سنا دی۔
فیملی کورٹ لاہور کے جج عدنان لیاقت نے زونا نصر کی درخواست پر فیصلہ سنایا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ محمد اورنگزیب خان نے پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کی، دوسری شادی کے لیے قانونی طور پر تحریری اجازت لینا ضروری ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ ملزم نے مسلم فیملی لاء آرڈینیس کے سیکشن چھ ( 5) کی خلاف ورزی کی ہے، ملزم کو اجازت لیے بغیر دوسری شادی کرنے پر 7 ماہ قید کی سزا دی جاتی ہے۔ ملزم اگر پانچ لاکھ جرمانہ ادا نہیں کرتا تو ایک ماہ مزید قید میں رکھا جائے۔
ملزم اورنگزیب نے عدالت میں بیان دیا کہ میں نے زبانی کلامی اپنی پہلی بیوی سے دوسری شادی کی اجازت لی تھی اور وقت پہلی بیوی کے بھائی اور والد بھی موجود تھے تاہم عدالت نے قرار دیا کہ دوسری شادی کیلئے قانونی طورپرتحریری اجازت لیناضروری ہے۔ ملزم اونگزیب نے 24 ستمبر 2011 کو پہلی شادی جبکہ 22 مارچ 2021 کو دوسری شادی کی۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 2020 میں حق مہر سے متعلق ایک درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ دوسری شادی سے قبل پہلی بیوی یا ثالثی کونسل کی اجازت لینا ضروری ہے تاکہ معاشرے میں توازن قائم رکھا جا سکے۔