ماہ صیام میں ہماری روزمرہ کی روٹین عام دنوں کے برعکس تبدیل ہوجاتی ہے،، روٹین کی تبدیلی سے سر میں درد کی شکایت اکثر دیکھنے میں آتی ہے،زیادہ تر لوگوں کو آدھے سر کی درد زیادہ ہوتی ہے ،جس کی وجہ سے کافی لوگ روزہ بھی نہیں رکھ پاتے ہیں۔
طبی ماہرین کےمطابق رمضان میں مائیگرین کیا امکانات کافی بڑھ جاتے ہیں،عموماََ سر درد کی شکایت رمضان کے ابتدائی ایام میں رہتی ہے،جیسے جیسے ہمارا جسم نئی روٹین کو قبول کرتا ہے،تو ہم اسکے عادی ہوچکے ہوتے ہیں۔
ماہرین سردرد سے محفوظ رہنےکیلئے رمضان سے پہلے تیاری کی ہدایت کرتے ہیں،جس سے درد شقیقہ سے محفوظ رہا جا سکتا ہے،رمضان کےدوران سردرد کا امکان جسم میں لیکوڈز یا پانی کی کمی، اورشریانوں میں تناؤ کے ساتھ شوگر کی نمایاں کمی اورکم کیفین کی وجہ سے بڑھ جاتا ہے، یہ سب اس درد کے دورے میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔
غذائی ماہرین کے مطابق سحری کرنے سے بلڈ شوگر لیول بہتر رہتا ہے لیکن اس میں دورے کا سبب نہ بننے والی صحت مند غذائیں شامل ہونی چاہیں۔اگر کسی شخص کو لگتا ہے کہ اس کے سر میں درد ہوسکتا ہےتو وہ ایسی غذاؤں سے دور رہیں جو سر درد کا سبب بن سکتی ہیں جیسے چاکلیٹ، ڈیری اور پنیر، وغیرہ۔