ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب نے خالصتان کے حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر کینیڈین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن ( سی بی سی ) کی رپورٹ کو بھارت میں بلاک کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوٹیوب نے سی بی سی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ تک رسائی کو روک دیا ہے جس میں خالصتان کے حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
کینیڈا کی حکومت کے تعاون سے چلنے والے براڈکاسٹر سی بی سی کی جانب سے تیار کی گئی رپورٹ 45 منٹ کے دورانیے پر مشتمل تھی۔
لازمی پڑھیں۔ نیوزی لینڈ کی ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر اپنا موقف تبدیل کرنے کی تردید
یہ رپورٹ پروگرام دی ففتھ سٹیٹ پر نشر کی گئی تھی اور اس میں علیحدگی پسند گروپ سکھس فار جسٹس ( ایس ایف جے ) کے جنرل کونسلر گرپتونت سنگھ پنن کے ساتھ ایک طویل انٹرویو بھی شامل تھا۔
سی بی سی کے مطابق ’’ یوٹیوب کی طرف سے مطلع کیا گیا ہے کہ اسے بھارت کی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت سے اپنے پلیٹ فارم سے رپورٹ کی ویڈیو بلاک کرنے کی درخواست ملی ہے جس کے بعد مواد کو بھارت میں بلاک کردیا گیا ہے تاہم، یہ دنیا میں کہیں اور سے قابل رسائی ہوگا۔
لازمی پڑھیں۔ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی ”سی سی ٹی وی فوٹیج“ منظرِ عام پرآگئی
سی بی سی کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ ہندوستانی حکومت نے ٹوئٹر کو بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر مواد تک رسائی روکنے کیلئے کہا۔
سی بی سی کے ترجمان کے مطابق مواد میں ’ کنٹریکٹ ٹو کِل ‘ کی اچھی طرح سے تحقیق کی گئی، سینئر ادارتی رہنماؤں کی طرف سے جانچ کی گئی اور یہ مواد ہمارے صحافتی معیارات پر پورا اترتا ہے۔
یاد رہے کہ کینیڈین شہری اور خالصتان تحریک کے اہم سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو گزشتہ سال جون میں کینیڈا میں ایک مندر کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا جس کا الزام بھارت کی خفیہ ایجنسی پر عائد ہے اور اس واقعے کے بعد بھارت اور کینیڈا کے تعلقات میں کشیدگی بھی سامنے آئی۔
اپنے حامیوں کے نزدیک نجر سکھوں کی آزادی کا پرامن چیمپئن تھا۔