امریکی عدالت نے اسرائیلی کمپنی پیگاسس سمیت جاسوسی کے لیے سائبر ہتھیار بنانے والی کمپنی این ایس او کوحکم دیا ہے کہ وہ پیگاسس اور دیگر سپائی ویئر پروڈکٹس کے کوڈ واٹس ایپ کو دے۔
برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق امریکی جج فیلس ہیملٹن کا یہ فیصلہ میٹا کی ملکیت والی کمیونیکیشن ایپ واٹس ایپ کے لیے ایک بڑی قانونی فتح ہے جو 2019 سے این ایس او کے خلاف ایک مقدمہ میں الجھی ہوئی ہے۔
این ایس او کا پیگاسس کوڈ اور اس کی فروخت کردہ دیگر نگرانی کی مصنوعات کے کوڈ کو ایک انتہائی مطلوب ریاستی راز کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ این ایس او کو اسرائیلی وزارت دفاع کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے، جو غیر ملکی حکومتوں کو تمام لائسنسوں کی فروخت کا جائزہ لیتی ہے اور اس کی منظوری دیتی ہے۔
واٹس ایپ کے ترجمان نے کہا کہ حالیہ عدالتی فیصلہ صارفین کو غیر قانونی حملوں سے بچانے کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔ سپائی ویئر کمپنیوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ پکڑے جا سکتے ہیں اور وہ قانون کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔
واضح رہے کہ این ایس او کو 2021 میں بائیڈن انتظامیہ نے بلیک لسٹ کیا تھا جب اس نے اس بات کا تعین کیا تھا کہ اسرائیلی سپائی ویئر بنانے والی کمپنی نے امریکا کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے مفادات کے خلاف کام کیا ہے۔