پنجاب اسمبلی کے افتتاحی اجلاسم میں آج 321 اراکین اسمبلی نے حلف اٹھا لیاہے جس میں پاکستان مسلم لیگ ن کے 193 , سنی اتحاد کونسل کے 98 ، پاکستان پیپلزپارٹی کے 13، مسلم لیگ ق کے 10 اور استحکام پاکستان پارٹی کے 5 ارکان شامل ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق سبطین خان کی زیر صدارت ہونے والے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں 17 ارکین غیر حاضر رہے جبکہ 27 کے نتائج ابھی آنا باقی ہیں۔ اجلاس کے آغاز پر سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے مخصوص نشستوں کا معاملہ ایوان میں اٹھا یا، سنی اتحاد کونسل کے رانا آفتاب احمدخان کا کہنا تھا کہ سب جماعتوں کی مخصوص نشستوں کا اعلان ہوچکا ہمارا اعلان ہونا باقی ہے، اس لیے حلف روکا جائے، ایوان میں پہلے دونوں جانب سے تکرار ہوئی پھرنعرے بازی شروع ہوگئی، لیگی ارکان نواز شریف کی تصاویر والے پلے کارڈز لیکر ایوان میں نعرے بازی کرتے رہے، سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے مینڈیٹ چور کے نعرے لگائے تو لیگی ارکان گھڑی چور کے نعرے لگاتے رہے۔
سپیکر کو 45 منٹ کیلئے اجلاس ملتوی کرنا پڑ گیا۔ دوبارہ اجلاس شروع ہوا تو اسپیکر نے 321 ارکان سے حلف لے لیا۔ سپیکر نے غیر حاضر ارکان کا انتظار کیااور نہ آنے پر باقی ممبران سے حلف لے لیا،مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے پہلی بار رکن اسمبلی کا حلف اٹھایا۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہفتے کی شام چار بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔ ہفتے کے روز پنجاب اسمبلی کے ایوان میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب ہوگا۔