حکومت نے جان بچانے والی 146 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا، نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ دواؤں کی قیمتوں پر وفاقی حکومت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا کنٹرول بھی ختم ہوگیا۔ اب دواساز ادارے اورڈسٹری بیوٹرز اپنی مرضی سے ادویات کی قیمتیں مقرر کر سکیں گے۔
وفاقی حکومت نے ایک طرف دواؤں کی قیمتوں پر کنٹرول ختم کرنے کا اعلان کردیا جبکہ دوسری جانب 146 دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا۔ زیادہ ترادویات 20 سے 70 فیصد تک مہنگی کی گئیں، بعض کی قیمتیں دو گنا جبکہ دو تین کی چار گنا کر دی گئیں۔
ٹی بی، بلڈ پریشر ، بخار ، دل کی بیماری ، جسم درد ، بچوں کی ویکسین اور آپریشن میں استعمال ہونے والی ادویات شامل ہیں ۔ وفاقی کابینہ نے دو ہفتے پہلے ان ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی منظوری دی تھی ۔ نوٹیفکیشن وزارت قومی صحت نے جاری کیا ۔
دوسری جانب نگرن وفاقی کابینہ نے ادویات کی قیمتوں پر حکومتی کنٹرول ختم کرنے کی منظوری دیدی۔ آئندہ 98 فیصد ادویات کی قیمتیں دواساز ادارے خود مقرر کرنےکے مجاز ہوں گے۔ صرف دو فیصد لازمی ادویات کی قیمتوں کے تعین کا اختیار ڈریپ کو حاصل ہو گا۔ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد وزارت قومی صحت نےنوٹیفکیشن جاری کر دیا ۔ وفاقی کابینہ نے یہ فیصلہ ڈرگ ایکٹ 1976 کی شق 12 کے تحت کیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق بیالوجیکل ویکسینز کے زمرے میں آنے والی ادویات کی قیمتوں پر بھی اب حکومتی کنٹرول نہیں ہوگا ۔ ڈرگ ایکٹ 1976 کے تحت ادویات کی قیمتوں کا تعین کرنا ڈرگ کنٹرول اتھارٹی اور وزارت صحت کی ذمہ داری تھی۔ یہ اختیار ختم کرنے کے لئے پارلیمنٹ سے بل پاس کروانا لازم ہے ۔