پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ عام انتخابات 2024 میں ہماری 85 سیٹیں دھاندلی کرکے چھینی گئی ہیں۔
اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل میں تحریک انصاف کی جانب سے انتخابی نتائج کے حوالے سے خصوصی پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں انٹرنیشنل میڈیا کو بھی مدعو کیا گیا تھا اور نتائج سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی روف حسن نے ابتدائی بریفنگ دوران کہا کہ الیکشن میں ہمارے 150 امیدوار جیتے لیکن ہمیں صرف 92 سیٹیں دی گئیں اور ہماری 85 سیٹوں پر دھاندلی کرکے چھین لی گئیں، 39 نشستوں کا ڈیٹا اکٹھا کررہے ہیں باقی حلقوں کا ڈیٹا ہم آج میٍڈیا کے سامنے رکھیں گے۔
رؤف حسن کا کہنا تھا کہ کئی حلقوں میں ٹرن آوٹ کم تھا مگر ووٹ زیادہ نکلے، 46 سیٹوں پر انتخابی عذرداری کی درخواستیں دی ہیں۔
سیمابیہ طاہر
راولپنڈی کے حلقہ این اے 56 سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑنے والی امیدوار سیمابیہ طاہر کا کہنا تھا کہ این اے 236 کراچی میں بہت زیادہ ظلم کیا گیا، این اے 47 میں شعیب شاہین کے ووٹ طارق فضل کے پلڑے میں ڈال دئیے گئے ، این اے 65 سے شہریار ریاض رات تین بجے جیت رہے تھے صبح نتیجہ حنیف عباسی کے حق میں آیا، بدقسمتی سے چوری کے ماہر حنیف عباسی نے رات 3 بجے ڈاکا ڈالا۔
انہوں نے کہا کہ این اے 236 میں رات کو عالمگیر خان جیت گئے لیکن صبح حسن صابر کی جیت صبح ہوئی، این اے 11 سے امیر مقام کو نشست دھاندلی کرکے دی گئی، چکوال میں ایاز امیر جیت رہے تھے نتیجے میں ہارگئے۔
شاندانہ گلزار
خیبرپختونخوا سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہونے والی شاندانہ گلزار کا کہنا تھا کہ کے پی سے ہم 42 سیٹوں پر کامیاب ہوئے لیکن الیکشن کمیشن نے صرف 32 امیدواروں کو کامیاب کیا، قومی اسبملی میں دن تین بجے تک ہماری نشیستں 154 تھیں۔
انہوں نے کہا کہ اس الیکشن میں 1.25ملین ووٹ ہمیں صرف کراچی سے ملے لیکن کراچی میں اتنی سیٹوں کے باوجود ہماری کوئی کامیابی نہیں ہے۔
ریحانہ ڈار
سیالکوٹ کے حلقہ این نے 71 سے ایم این اے کا الیکشن لڑنے والی امیدوار ریحانہ ڈار کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے میرے گھر کو توڑا، چادر چار دیواری کو پامال کیا ، میں نے خوف کے بت توڑ دئیے اور اکیلی ماں بچوں کے بغیر باہر نکلی ،شہر سیالکوٹ میرے ساتھ کھڑا ہوگیا ، میرا سیاست سے کوئی تعلق نہیں تھا ، لوگوں نے میرا ساتھ دیا اور میں جیتی مگر مجھے نتائج میں ہرا دیا گیا۔
ریحانہ ڈار نے خواجہ آصف کو دوبارہ الیکشن لڑنے کا چیلنج بھی دیا۔
سلمان اکرم راجہ
لاہور کے حلقہ این اے 128 سے الیکشن لڑنے والے معروف بیرسٹر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میرے حلقے میں ایک لاکھ دس ہزار ووٹوں کا فرق ہے ، پولنگ اسٹیشن میں لے کر آر او افس انے تک دھاندلی کی گئی ، فارم 45 کے مطابق جو نتائج آنے تھے ان کو مکمل طور پر تبدیل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کی رات ان سے جس حد تک دھاندلی ہو سکی کی گئی، 8 فروری کو جو عوام نے ووٹ دیا تھا رات کے اندھیرے میں انکو تبدیل کر دیا گیا، الیکشن سے قبل بھی تمام سیکیورٹی کو استعمال کیا گیا ، الیکشن کے لئے آزاد امید واروں کو کوئی مہم چلانے نہیں دی گئی، الیکشن سے قبل پارٹی کا نشان لے کر عوام کو مزید مشکل میں ڈال دیا گیا۔
پریس کانفرنس سے دیگر حلقوں سے الیکشن لڑنے والے امیدواروں نے بھی خطاب کیا اور دعویٰ کیا کہ انہیں دھاندلی کے ذریعے ہرایا گیا۔