نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ انتخابات شفاف اور غیرجانبدار ہوں گے، کسی نے مداخلت کی کوشش کی تو قانوں کے مطابق نمٹا جائے گا، امریکا سے تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا لازمی جز ہیں۔
امریکی ٹی وی چینل سی این این کی اینکر بیکی اینڈرسن کو انٹرویو دیتے ہوئے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے پاکستان میں عام انتخابات کے انعقاد اور پاک امریکا تعلقات سے متعلق سوالات کے جوابات دیئے۔
پاکستان کے عام نومبر کے بجائے تاخیر سے جنوری میں ہونے سے متعلق سوال پر نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ وہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنائیں گے، نگران حکومت یا کوئی بھی الیکشن پر اثر انداز نہیں ہوسکتا، اگر کوئی ایسا کرنے کی کوشش کرے گا تو اس سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔
ان کا زور دیتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ جنوری میں انتخابات ہوجائیں گے، کیونکہ آئین کے مطابق نئی حلقہ بندیوں میں دو سے تین ماہ کا وقت لگتا ہے، اس کے بعد حلقہ بندیوں پر اعتراضات کے ساتھ اس میں تقریباً چار ماہ لگیں گے، اس لئے اس مجوزہ تاریخ کا اعلان کیا گیا ہے، مجھے یقین ہے کہ اس ٹائم لائن میں ہم انتخابات کرانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی جز ہے، ہم ہمیشہ ایسے راستے ڈھونڈنے کی کوشش کرتے ہیں جن سے ان تعلقات کو تعمیری اور مزید بہتر بنایا جاسکے۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نگران حکومت ہو یا منتخب حکومت ہر کوئی وہ امریکا کے ساتھ تعلق کی اہمیت کو سمجھتا ہے، یہی وجہ ہے ہم ان تعلقات کو فروغ دینے کیلئے کوشاں رہتے ہیں۔