پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما بیرسٹر سلمان اکرم راجا کی فارم 33 میں آزاد امیدواروں کے نام کے آگے پی ٹی آئی امیدوار لکھنے کی درخواست مسترد ہوگئی۔
پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجا نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دیئے جانے کے بعد چونکہ پارٹی کا انتخابی نشان ’ بلا ‘ چھن چکا ہے تاہم الیکشن کمیشن نے پارٹی کو لسٹ سے خارج نہیں کیا اس لئے امیدواروں کے نام کے آگے پارٹی کا نام لکھا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ نے معاملہ الیکشن کمیشن کے سامنے رکھنے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد درخواست پر سماعت ہوئی اور ای سی پی نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
بدھ کے روز الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سلمان اکرم راجا کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے قرار دیا کہ فارم 33 میں آزاد امیداروں کے ناموں کے سامنے پارٹی کا نام نہیں لکھا جا سکتا۔
فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ انٹرا پارٹی انتخابات نہ کروانے پر پی ٹی آئی سے انتخابی نشان واپس لیا گیا تھا، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا لہذا فارم 33 میں پارٹی کا نام آزاد امیدوار کے نام کے ساتھ درج کرنے کی استدعا منظور نہیں کی جاسکتی۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سلمان اکرم راجا کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
یاد رہے کہ بیرسٹر سلمان اکرم راجا کی جانب سے اسی معاملے پر ایک درخواست سپریم کورٹ میں بھی دائر کی گئی تھی۔
تحریری فیصلہ
الیکشن کمیشن کی جانب سے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ جماعت ہے لیکن مقررہ وقت میں انٹراپارٹی الیکشن میں ناکام رہی جس پرنشان روکا گیا اور الیکشن ایکٹ کے سیکشن 209 پرعمل نہ کرسکی جس کے باعث انتخابی نشان کیلئے نااہل ہوئی۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھا، سلمان اکرم راجا نے کہا کہ فارم 33 کے کالم 5 میں انکی سیاسی جماعت کا نام لکھا جائے لیکن انہیں پی ٹی آئی کے نامزد کردہ امیدوار کے طور پر نہیں دیکھا جا سکتا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ انتخابی نشان کی غیرموجودگی میں پارٹی کا نام فارم 33 پر نہیں لکھا جا سکتا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ گوہرعلی خان پی ٹی آئی کے پارٹی ٹکٹ جاری نہیں کرسکتے اور سلمان اکرم کو آزاد انتخابی نشان دیاگیا لیکن انکے نام کے سامنے کالم میں پی ٹی آئی نہیں لکھا جا سکتا۔