ادارہ شماریات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کے برعکس ملک میں مہنگائی کا زور ٹوٹنے لگا ہے اور مسلسل دو ہفتوں سے مہنگائی کی شرح میں کمی کا رجحان جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.28 فیصدکمی ہوئی اور سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح بھی کم ہوکر39.45 فیصد کی سطح پر آگئی ہے۔ ملک میں مہنگائی سے سب سے زیادہ 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ آمدنی کا حامل طبقہ متاثر ہوا اور مذکورہ طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 43.58 فی صد رہی۔
ادارہ شماریات نے رپورٹ میں بتایا کہ ایک ہفتے کے دوران 12 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 17کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔ حالیہ ایک ہفتے کے دوران چکن، پٹرول، ڈیزل، گوشت سمیت کئی اشیا مہنگی ہوئیں۔
اعداد وشمار کے مطابق پٹرول 5.20 فیصد، چکن 1.88 فیصد، ہائی اسپیڈ ڈیزل 0.95 فیصد، انرجی سیور 0.70 فیصد، دال مونگ 0.34 فیصد، مٹن 0.33 فیصد، بیف 0.15 فیصد اور گڑ کی قیمت میں 0.21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب آلو کی قیمت میں 1.25 فیصد، ٹماٹر 18.28 فیصد، پیاز 6.99 فیصد، گھی 0.36 فیصد، انڈے7.77 فیصد، ایل پی جی 1.53 فیصد، دال مسور 0.80 فیصد اور سرسوں کے تیل کی قیمت میں 0.28 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔