ملک بھر میں 8 فروری کو شیڈول عام انتخابات 2024 کے حوالے سے سول آرمڈ فورسز اور افواج پاکستان کی تعیناتی سے متعلق اہم معلومات سامنے آگئیں۔
رپورٹ کے مطابق افواج پاکستان آئین پاکستان کے آرٹیکل 245 کےتحت الیکشن 2024 کے انعقاد میں معاونت کریں گی اور متعلقہ علاقوں میں تھرڈ ٹیئر کے طور پر کوئیک ری ایکشن فورس جیسی ڈیوٹی سر انجام دیں گی۔
الیکشن کے دوران امن عامہ کی صورتحال کو بہتر رکھنے کی پہلی ذمہ داری پولیس کی ہے جبکہ سول آرمڈ فورسز جیسا کہ رینجرز اور فرنٹئیر کور دوسرے مرحلے میں سیکورٹی کی ذمہ دار ہوں گی جبکہ آرمی تھرڈ ٹیر میں پولنگ کے جنرل علاقوں میں کسی بھی سکیورٹی کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تعینات ہوگی۔
سول آرمڈ فورسز اور افواجِ پاکستان آئین پاکستان کے آرٹیکل 220، 245 (بشمول تمام شقوں اور ذیلی شقوں کے) اور اینٹی ٹیرارزم ایکٹ کے سیکشن 4 اور 5 (بشمول ترامیم) اور الیکشنز ایکٹ 2017 کی دفعہ 193 کے ساتھ ساتھ سیکشن 5 کے تحت اپنے فرائض انجام دیں گی ۔
عملہ محفوظ ماحول کی فراہمی کے لیے تعاون کرے گا تاکہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر، ریٹرنگ آفیسر پریذائیڈنگ آفیسر اور پولنگ کا عملہ اپنے فرائض کو خوش اسلوبی سے انجام دے سکے، صرف سول آرمڈ فورسز بیلٹ پیپر کی چھپائی کے دوران پر نٹنگ پریس کی حفاظت پر مامور ہونگی۔
انتخابی سامان کی ریٹرننگ آفیسرز کے دفاتر سے پولنگ سٹیشنز تک ترسیل، گنتی اور انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد انتخابی سامان کی واپس ریٹرنگ آفیسرز کے دفاتر تک منتقلی کے لیے سکیورٹی مہیا کی جائے گی۔
الیکشن کے روز دفعہ 144 کے تحت ہتھیاروں کی نمائش پر پابندی ہو گی، ہر آفیسر اور جے سی او الیکشن کمیشن آف پاکستان کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے تحت اپنے اختیارات کا بر وقت استعمال کریں گے۔
محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کیلئے پولیس ٹئیر ون کی ذمہ دار جبکہ سول آرمڈ فورسز اور افواج پاکستان بالترتیب ٹئیر ٹو اور ٹئیر تھری درجے کی ذمہ دار ہوں گی۔
ول آرمڈ فورسز اور افواجِ پاکستان بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ پریس سے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کے دفاتر تک کی ترسیل کے دوران حفاظت پر مامور ہو نگی ، سول آرمڈ فورسز اور افواجِ پاکستان پریذائیڈنگ آفیسر، اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسر یا پولنگ آفیسر کے کام میں کسی بھی طرح کی مداخلت نہیں کریں گے۔
سول آرمڈ فورسز اور افواجِ پاکستان منتخب کردہ انتہائی حساس پولنگ سٹیشن کے باہر فرائض سر انجام دیتے ہوئے خصوصی طور پر توجہ ماحول پر امن بنانے پر مرکوز رکھیں گی جبکہ سول آرمڈ فورسز لوگوں کی پولنگ سٹیشن کی حدود میں داخل ہونے سے پہلے جامہ تلاشی لیں گی تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جاسکے کہ کوئی بھی شخص اپنے ساتھ کوئی ہتھیار ، دھماکا خیز مواد یا ممنوعہ چیز پولنگ سٹیشن کے اندر نہ لے کر جاسکے۔
سول آرمڈ فورسز اور افواجِ پاکستان گنتی کے عمل میں کسی بھی طرح کی مداخلت نہیں کریں گی بلکہ گنتی کے عمل کو مکمل کرنے کے لئے پولنگ سٹیشن کے باہر اپنی ڈیوٹی مستعدی کے ساتھ انجام دیں گی تا کہ گنتی کا عمل پر امن طریقے سے مکمل ہو۔
فورسز پولنگ سٹیشن کے باہر کسی بھی بے ضابطگی، مسئلے یا بد انتظامی جس کی وجہ سے امن و امان اور سکیورٹی کی صور تحال خراب ہونے کی اطلاع پریذائیڈنگ آفیسر اور اپنے بالا کمانڈر کو دینے کے ساتھ ساتھ جاری کردہ ہدایات کے مطابق کام کریں گی۔
سول آرمڈ فورسز اور افواجِ پاکستان کسی بھی اہل ووٹر کو پولنگ سٹیشن میں داخل ہونے سے نہیں روکیں گی، ماسوائے ایسے اشخاص جن کے پاس ہتھیار یا دھماکا خیز مواد یا ممنوعہ مواد پایا جائے یا وہ لوگ جو شر انگیزی پھیلانے یا ملکی مفاد ، سلامتی کے خلاف کوئی حرکت کرتے پائے جائیں گے۔
اہلکار پاکستان پولنگ عملے کی ذمہ داریاں نہیں سنبھالیں گے ، اگر پولنگ اسٹیشن پر بے قاعد گی یا بد انتظامی جاری رہتی ہے تو سول آرمڈ فورسز اور افواج پاکستان اپنے انچارج آفیسر کو فوری مطلع کریں گے تا کہ ضروری قانونی کاروائی عمل میں لائی جاسکے۔