اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کے دوران جج ابوالحسنات ذوالقرنین اور بانی تحریک انصاف عمران خان کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سائفر کیس میں دوران سماعت جج ابوالحسنات ذوالقرنین اور بانی تحریک انصاف کے درمیان شدید تلخ کلامی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جن وکلا پر ہمیں اعتماد ہی نہیں کیا وہ ہماری نمائندگی کریں گے؟ جج صاحب یہ کیا مذاق چل رہا ہے؟۔
عمران خان نے کہا کہ بارہا درخواست کے باوجود وکلا سے مشاورت نہیں کرنے دی جاتی، مشاورت نہیں کرنے دی جائے گی تو کیس کیسے چلے گا؟ جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ جتنا آپ کو ریلیف دیا جا سکتا تھا وہ میں نے دیا، سائیکل فراہمی ہو یا پھر وکلا سے ملاقات، آپ کی ہر درخواست منظور کی، میرے ریکارڈ پر آپ کی 75 درخواستیں ہیں جو ملاقاتوں سے متعلق ہیں۔ بانی چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ آپ نے تو ملاقات کا آرڈر کیا لیکن ملاقات کرائی نہیں گئی۔
بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایساٹرائل نہیں ہوا جواب ہورہا ہے، جو کچھ ہورہا ہے یہ شفاف ٹرائل کے تقاضوں سے متصادم ہے، سرکاری وکیل صفائی جوانگریزی بول رہے ہیں سمجھ ہی نہیں آتی، کیس کی کارروائی اردومیں ہونی چاہیے۔
دوسری جانب شاہ محمود قریشی نے سرکاری وکیل صفائی کی دی گئی فائل ہوا میں اچھال دی جس پر جج کی جانب سے وارننگ دی گئی۔ شاہ محمود قریشی نے عدالت کو بتایا کہ اپنا وکیل پیش کرنا چاہتا ہوں،سرکاری وکیلوں پراعتبار نہیں۔
جج نے کہا کہ تو ٹھیک ہے،آپ اپنے وکیل کو بلا لیں، جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے ریمارکس دیے کہ شاہ صاحب اس کیس کو لٹکانے کا کیا فائدہ ہے؟ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ضمانت کے فیصلے کا بھی مذاق اڑایا گیا، مجھے جیل سے باہر نکلتے ہی ایک اور کیس میں اٹھا لیا گیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پراسیکیوشن کے نامزد وکلاء سے دفاع کرایا جارہاہے، اس سے توثابت ہوتاہے کہ فیصلہ ہمارےخلاف ہوچکا، نجم سیٹھی نے ٹی وی پرکہااس کیس کا فیصلہ5فروری تک ہوجائےگا، نجم سیٹھی کوعدالت بلاکر پوچھیں کہ یہ اطلاعات کہاں سےملیں؟ جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ آپ کو نجم سیٹھی کی باتوں پراعتبار ہے یا اس عدالت پر؟
جج نے ریمارکس دیے کہ شاہ محمود قریشی صاحب آپ خود جرح کرنا چاہتے ہیں تو کرسکتے ہیں، میں نے 3 مرتبہ تاریخ دی مگر آپ کے وکلا نے آنے کی زحمت نہیں کی، عدالت نے بعد ازاں جیل حکام کو ملزمان کی وکلا سے فون پر بات کرانے کی ہدایت کردی۔