روسی ہیکرگروپ کی جانب سے مائیکروسافٹ کے ایگزیکٹوز کی جاسوسی کا انکشاف ہوا ہے۔
مائیکروسافٹ کمپنی کے مطابق روسی ریاست کے زیراہتمام ایک گروپ نے 12 جنوری کو اس کے کارپوریٹ سسٹم کو ہیک کیا اور عملے کے اکاؤنٹس سے کچھ ای میلز اور دستاویزات حاصل کر لیں۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ سسٹیم میں کمپنی کی سینئر لیڈرشپ ٹیم کے اراکین، سائبر سیکیورٹی، قانونی اور دیگر شعبوں سے متعلق ملازمین کے کارپوریٹ ای میل اکاؤنٹس موجود تھے تاہم ہیکر گروپ مائیکروسافٹ کارپوریٹ ای میل اکاؤنٹس کی ’بہت کم مقدار‘ تک رسائی حاصل کرنے کے قابل ہو سکا۔
امریکی کمپنی مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ سائبر حملہ کرنے والے گروپ کی شناخت مڈنائٹ بلیزارڈ کے نام سے ہوئی ہے جس کا تعلق روس کی جاسوس ایجنسی سے ہے اور اسے نو بلیم یا کوزی بیئر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
مائیکروسافٹ کمپنی نے کہا ہے کہ اس کی خلاف ورزی کی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ہیکرز ابتدائی طور پر یہ جاننے کے لیے مائیکروسافٹ کو نشانہ بنا رہے تھے کہ ٹیکنالوجی کمپنی ان کے کاموں کے بارے میں کیا جانتی ہے۔
مائیکروسافٹ نے کہا ہے کہ اس نے واقعے کی تحقیقات کیں اور بدنیتی پر مبنی سرگرمی میں خلل ڈالا جس سے اس کے سسٹمز تک گروپ کی رسائی روک دی گئی۔ کمپنی نے کہا کہ یہ حملہ اس کی مصنوعات یا خدمات میں کسی مخصوص خطرے کا نتیجہ نہیں تھا۔
مائیکروسافٹ کمپنی نے واقعے کی تحقیقات کیں اور کہا کہ بدنیتی پر مبنی سرگرمی میں خلل ڈالنے کے باعث گروپ کی سسٹمز تک رسائی روک دی گئی ہے۔ تحقیقات کے مطابق ہیکرز نےمائیکروسافٹ کمپنی کو اس لیے نشانہ بنایا کہ وہ جان سکے کہ ٹیکنالوجی کمپنی ان کے کاموں کے متعلق کیا جانتی ہے۔
مائیکروسافٹ کمپنی کے بیان کے مطابق 12 جنوری بروز جمعہ کو روسی ریاست کے زیر اہتمام گروپ نے کارپوریٹ سسٹم کو ہیک کر کے عملے کے اکاؤنٹس سے کچھ ای میلز اور دستاویزات چرائے تھے۔