مالدیپ نے بھارتی فوجیوں کو 15 مارچ تک واپس اپنے ملک جانے کا الٹی میٹم دیدیا۔ صدر معیزو کا کہنا ہے کہ مالدیپ میں اب بھارتی فوجیوں کیلئے کوئی جگہ نہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مالدیپ کے نو منتخب صدر محمد معیزو نے بھارت کیلئے انتباہی بیان چین کے دورے سے واپسی کے چند روز بعد جاری کیا۔ انہوں نے چینی صدر شی جنگ پنگ سمیت دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں کی تھیں۔
ایوان صدر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ڈاکٹر محمد معیزو اور ان کی کابینہ کی پالیسی کے مطابق مالدیپ میں اب بھارتی فوجیوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے، وہ مالدیپ چھوڑ کر بھارت واپس جائیں۔
مالدیپ کے صدر دفتر سے جاری بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ مالدیپ میں موجود بھارتی فوجیوں کی تعداد کتنی ہے، تاہم ایک اندازے کے مطابق مالدیپ میں تقریباً 100 بھارتی فوجی موجود ہیں۔
یاد رہے کہ مالدیپ اور بھارت کے تعلقات ہمیشہ سے مثالی رہے ہیں تاہم 2013ء میں صدر عبداللہ یامین کے دور میں دوریاں بڑھتی گئیں اور انہوں نے بھارت مخالف پالیسی جاری رکھی، جسے ان کے بعد بننے والے حکمراں ابراہیم صالح نے منسوخ کرکے بھارت سے دوبارہ ہاتھ ملایا۔
حالیہ الیکشن میں عبداللہ یامین کو کرپشن کا الزام عائد کرکے انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا گیا تھا جس پر انہوں نے محمد معیزو کو اپنا نمائندہ مقرر کیا اور عوام نے انہیں ووٹ دیکر صدر منتخب کرلیا۔
ڈاکٹر محمد معیزو کے مالدیپ کا صدر بننے کے بعد عبداللہ یامین کی بھارت سے متعلق پالیسی کو دوبارہ اختیار کیا گیا اور نئی کابینہ کے وزراء نے سوشل میڈیا پر مودی کو ’’جوکر‘‘ کہہ کر مخاطب کیا۔