سپریم کورٹ کی جانب سے بانی پیپلز پارٹی اور سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی سزا سے متعلق صدارتی ریفرنس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا گیا۔
بدھ کے روز سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ پی پی رہنما رضا ربانی کے بقول وہ صنم بھٹو ، بختاور اور آصفہ بھٹو کی نمائندگی کریں گے۔
تحریری حکم میں کہا گیا کہ عدالت کی جانب سے زاہد ابراہیم کو بطور عدالتی معاون مقرر کیا گیا تھا لیکن ان کے مطابق وہ ذوالفقار بھٹو کی نواسی فاطمہ بھٹو کی نمائندگی کریں گے۔
معروف قانون دان خواجہ حارث کو بھی عدالتی معاون مقرر کیا گیا تھا لیکن انہوں نے بتایا کہ اُن کے والد شریک ملزم مسعود محمود کے توہین عدالت کیس میں وکیل تھے اس لئے یہ عدالت خواجہ حارث کا نام بطور عدالتی معاون واپس لیتی ہے۔
حکمنامے کے مطابق عدالت کو بتایا گیا عدالتی معاون صلاح الدین کی شادی مقتول نواب احمد خان کی پوتی سے ہوئی تاہم، فریقین میں سے کسی نے صلاح الدین کے عدالتی معاون ہونے پر اعتراض نہیں کیا۔
عدالت نے ریفرنس کی سماعت کا آغازعدالتی معاون مخدوم علی خان کےدلائل سے کیا، کوئی وکیل یا معاون نجی ٹی وی کی ریکارڈنگ یا شفیع الرحمان رپورٹ مانگے تو دی جائے۔
عدالت عظمیٰ کی جانب سے مزید کہا گیا کہ آئندہ انتخابات کے پیش نظر اس عدالت کے سامنے اہم معاملات مقرر ہیں اور عدالت ریفرنس کو تفصیل سے سننا چاہتی ہے اس لئے ریفرنس کی مزید سماعت فروری کے تیسرے ہفتے ہوگی۔