تحریر(عنبر حسین سید)
شاید کے تیرے دل میں اتر جائے میری بات!
اپنی سوچ ، خیالات اور نظریے کے اظہارکا بہترین زریعہ تحریر اور تقریر ہے ،اپنی بات کو لوگوں تک اس طرح پہنچانا کے پڑھنے اور سننے والا نہ صرف آپ کی بات کوسمجھ جائے بلکہ اس پر ایک تاثر بھی قیام ہو یہ ہی ایک لکھنے اور بولنے والے کی کامیابی ہے۔ دوران تدریس اسکول سے یونیورسٹی تک ہر ادارے میں غیر نصابی سرگرمیوں کا اہتمام ضرور ہوتا ہے جس کا مقصد طلبہ و طالبات میں اعتماد پیدا کرنا اور ان کے اندر چھپی صلاحیتوں کوباہر نکالنا ہوتا ہے تاکہ نصابی سرگرمیوں کے ساتھ بچے غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی اپنے فن کا لوہا منواسکیں اور مثبت مقابلے کا جذبہ پروان چڑھے ۔ ان میں سب سے اہم سرگرمی فن تقریر کے حوالے سے ہوتی ہے۔ تقریر کرنا ایک فن ہے کچھ لوگ اس خداداد صلاحیت سے قدرتی طور مالا مال ہوتے ہیں اور کچھ زرا سے مشق اورتحقیق سے اس میں نکھار پیدا کر لیتے ہیں ۔ اگر آپ محنت سے جی نہیں چراتے، آپ میں اعتماد کےساتھ لگن ،جذبہ اور شوق پے تو آپ کو ایک اچھا مقرر بنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
بنیادی اصول؛بس آپ کو تقریر کے بنیادی اصول اور لوازمات کا معلوم ہونا ضروری ہے۔ یاد رکھیےمحنت اور لگن سے انسان سب کچھ کر سکتاہے دنیا فتح بھی سب سے پہلے آپ کو یہ دیکھنا ہےکہ آپ کس سطح یا ادارے کی طرف سے تقریری مقابلے میں حصہ لے رہے ہیں۔ ان دونوں صورتوں میں ضروری ہے کہ تقریر کرنے سے پہلے چند اہم نکات ذہن نشین کر لیے جائیں ۔
موضوع کا انتخاب اور اس پر تحقیق؛کسی تقریری مقابلےمیں حصہ لیتے وقت سب سے پہلے آپ اس بات کا دھیان رکھیں کےجس عنوان پر مقابلے کا انعقاد کیا جا رہا ہے اس سے آپ کو کتنی دلچسپی ہےاور اس پر آپ کی کتنی گرفت ہے ،اس کے بعد دلچسپی اور معلومات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی تقریر کے لیے مناسب تحقیق کا اہتمام کریں اورموضوع کے حوالے سےمکمل اور جامع مواد اکٹھا کریں اس کے بعد زور داراو پر اثر جملوں کا انتخاب کر کے اور دلائل کے ساتھ ایک بہترین تقریر لکھیں اور پیش کریں ۔اپنی تقریر میں قرآنی آیات ،احادیث ،اقوال اور اشعار کا استعمال کرکے اسے مزید توجہ طلب بنایا جاسکتا ہے ۔نوٹ : موضوع کے لیے مواد جمع کرنے کےلیے صرف انٹرنیٹ پر اکتفا نہیں کریں بلکہ کتب کا مطالعہ اور استاتذہ سے مشورے کا بھی اہتمام کریں ۔
افتتاحیہ : افتتاحیہ یعنی آغاز ہی کسی مقرر کا کمال اور ایک طرح سے اعلان جنگ ہوتا ہے ، اپنے موضوع کی نقاب کشائی اس انداز میں کریں کہ سننے والے کی سماعتیں آپ کی گرفت میں آجائیں اور ان پر ایک سحر طاری ہوجائے اگر آپ اس میں کامیاب ہو گئے تو سامعین آپ کو سننے پر آمادہ ہوجائیں گے ۔
کیونکہ ابتدائی پانچ دس سیکنڈز میں لوگ فیصلہ کر لیتے ہیں کہ اس مقرر کو سنا جائے گا یا نہیں ۔یاد رکھیے آپ کی تقریرکا آغاز جاندار اور زوردارہوگا تو حاضرین تالی بجانے پر مجبور ہوجائیں تو سمجھ لیجیئے کے پہلی ہی بال پر آپ کا چھکا لگ گیا ہے اب بس آپ نےانکی توجہ اور دلچسپی پکڑ کے رکھنا ہے ۔
اتار چڑھاؤ:جس طرح زندگی میں اتار چڑھاؤ کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا اس ہی طرح تقریر میں بھی اس کی اہمیت ناگزیر ہے ، اپنے جملوں میں اتار چڑھاؤ کا خاص خیال رکھیں ، تقریر کے لیے الفاظ اور جملے اس طرح ترتیب دیں کہ ان میں تسلسل اور ربط برقرار رہے، دوارنِ تقریر مناسب ٹہراؤکے ساتھ اس بات کو بھی دھیان میں رکھیں کے کہاں رکناہے ، کہاں مسکرانا ہے ، کہاں آواز اونچی ہو نی چاہیے ، کہاں لہجے کو دھیما رکھنا ہے،کہاں جوش اور ولولے کو آسما ن کی بلندیوں کو چھونا ہے تو کہاں آواز نے ساحل پر چلتی ٹھنڈی ہوا کی طرح مسحورکن ہونا ہے، دوان تقریر آپ کی آواز کا اتار چڑھاؤ سامعین کو جملے سمجھنے اور جذباتی ہونے پر مجبور کر دے گا اس لیے آپ کا لب و لہجہ ناہی اتنا سخت اور کڑک ہو کے سننے والے کی سماعتوں کو گراں گزرے اور نہ ہی اتنا سادہ اور سست کہ سننے والے اکتا جائیں۔
تلفظ ،ادائیگی اورالفاظ کا چناؤ :ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے اس کو سنا جائے اور سننے کے بعد اس کی بات کی داد بھی جائے تو اس کے لیے سب سے پہلے انداز بیاں ایسا بنایا جائے کہ لوگ آپ کی بات کو سنیں۔
صرف قابلیت جھاڑنے یا رعب جمانے کے لئے ایسے الفاظ یا جملوں کا انتخاب نہ کریں جن کے معنوں سے آپ خود بھی واقف نہ ہوں۔ بلکہ ایسے الفاظ کا چناؤ کریں جو محفل میں موجود تمام حاضرین کی سمجھ میں با آسانی آجائیں کیونکہ جب آپ کسی محفل میں تقریر کر رہے ہوتے ہیں تولازمی نہیں سب کی ذہنی سطح اورتعلیمی قابلیت برابر ہو ،جملوں کی تکرار اور غیر ضروری مواد سے بھی اجتناب کریں۔
اس بات کا خاص خیال کہ آپ جس زبان میں بھی تقریر کر رہے ہیں آپ کا تلفظ اور ادائیگی اس زبان کے مطابق ہو جملوں کی ادائیگی اور ریڈنگ دونوں درست ہوں، آپ کی تقریر اچھی اور پر اثر ہے یا نہیں اس کا اندازہ آپ خود دوران تقریر لگا کتے ہیں اگر سامعین آپ کو پوری توجہ سے سن رہے ہیں اور پوری طرح آپ کی طرف متوجہ ہیں تو جان لیجیے کہ آپ صحیح سمت میں جا رہے ہیں کیونکہ اگر آپ کے جملے پرُ اثر نہیں ہوں گے اور انداز بیاں پھیکا اور بے لطف ہوگا تووہ محفل میں موجود لوگوں کی توجہ حاصل نہیں کر سکے گا،اس لیے تقریر کرتے وقت ایک والہانہ ،پر جوش اور مہذب انداز اپنائیں ۔ جو حاضرین کا دل جیت لے جملے واضح بولیں ۔ اور منھ ہی منھ میں بولنے سےپرہیزکریں ۔
اعتماد : خود اعتمادی کامیاب اور خوشحال زندگی گزارنے میں ایک کلیدی کردار ادا کرتی ہے ، اپنی ذات اور صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے جب آپ کسی مقابلےمیں حصہ لیتے ہیں اور کامیاب ہوتے ہیں تو آپ کے اعتماد میں مزید اضافہ ہوتاہے ۔ لہذا جب بھی آپ تقریر کرنے اسٹیج پر آئیں اور حاضرین کا سامنا کریں تو نہایت ہی پُراعتماد انداز میں کریں ، اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ سب سےپہلے اپنی تقریر کو یادکر لیں ، اور اپنی شخصیت کو جانچنے کے لیے ششیے کے سامنے کھڑے ہو کے تقریر کریں اور اپنی حرکات وسکنات (باڈی لینگویج) کا جائزہ لیں ،جب آپ کو آپ کی تحریر یاد ہوگی اور آپ کی حرکات وسکنات بھی کامل ہوں گی تو آپ کے اعتماد کا لیول الگ ہی ہوگا۔ تقریر کرتے وقت حاضرین کے ساتھ آئی کانٹیکٹ (نظروں کا رابطہ) بنا کے رکھیں ، اپنی باڈی لینگویج ، اپیئرنس اور چہرے کے تاثرات میں مکمل اعتماد دیکھائیں ، آپ کے چہرے اور ظاہری تاثرات آپ کو کامیاب مقرر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ موضوع کے حساب سے اگر آپ ٹاپ ٹو باٹم اپنی ڈریسنگ کا بھی خیال رکھیں گے تو اسٹیج پر آپ کی آمد سے ہی ایک اچھا تاثر قائم ہوگا اور جب آپ مکمل اعتماد سے جملوں کی ادائیگی کریں گے توآپ کے اعتماد کو مزید چار چاند لگ جائیں گے۔بسا اوقات آپ کو تقریر کے دوران کچھ نامساعد حالات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ،جیسے بجلی کا معطل ہوجانا ، مائیک کا ناچلنا یا حاضرین کی جانب سے بدنظمی یا ہوٹنگ یا شورغل یا آپ سے پہلے آئے مقرر کی جانب سے آپ سے ملتی جلتی تقریر کا پیش کرنا ۔اس وقت آپ کے ( کانفیڈینس) کا امتحان ہے، ایسے موقع پر آپ اعتماد کا مظاہرہ کریں اور اپنی تقریراور کی گئی ریسرچ پر فوکس کریں کچھ دیر خاموش ہوجائیں ذہن میں اپنی تحقیق کو دہرائیں اورجیسے ہی حالات قابو میں آئیں آپ اس ہی جوش ،روانی، دلائل اور تسلسل کے ساتھ تقریر کریں ۔
ٹائم مینجمنٹ : ٹائم مینجمنٹ زندگی کے ہر معاملے میں ضروری ہے اور جب بات مقابلے کی ہو تو اس میں ہمیں ایک مقررکردہ وقت دیا جاتاہے جس میں ہمیں مکمل اور بھرپور پرفارم کرنا ہوتاہے لہذا تقریری مقابلے حصہ لینے کے ساتھ تقریر کے موضوع کو سمجھ لیں اس اعتبار سےحقائق پر مبنی تقریر تیار کریں اور اس کی خوب مشق کریں تاکہ مقررہ وقت میں اپنا پیغام اپنی بات لوگوں تک پہنچا سکیں کیونکہ اکثر یہ دیکھا گیا ہے مقرر آغاز بھی شاندار کرتا ہے اور ان کا انداز بیاں، اعتماد ، حرکات و سکنات سب پر فیکٹ ہوتےہیں مگر وہ جوش خطابت میں موضوع سے بھٹک کر کہیں کہ کہیں نکل جاتے ہیں اور وقت ختم ہوجاتا ہے اور بات ادھوری رہ جاتی ہے اس لیے اپنے تقریر کے تمام لوازمات کو پورا کرتے ہوئے مقررہ وقت میں مکمل کریں ۔
مندرجہ بالا نکات کومدنظر رکھ کر آپ ایک بہترین تقریر تیار کر کے اعلیٰ مقرر بن سکتے ہیں ۔
جیت ہار مقابلے کا حصہ ہے جب بھی آپ کسی مقابلے میں حصہ لیں تو ان دونوں صورتوں کو یاد رکھیں لہذا ہر مقابلے میں صرف جیتنے کو لیے نہیں بلکہ سیکھنے کے لیے حصہ لیں ۔