وزارت دفاع نے بشری بی بی اور ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب کی آڈیو لیکس کیخلاف کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں جواب جمع کردیا، وزارت دفاع کے ایک صفحے پر مشتمل جواب میں چھ نکات شامل ہیں۔
تحریری جواب میں وزارت دفاع نے کہا کہ اسمارٹ فونز سے آڈیو ریکارڈنگ کے متعدد سستے ٹولز دستیاب ہیں، آواز ریکارڈ کرنے کے ٹولز کوئی بھی خرید سکتا ہے، کچھ پلیٹ فارمز بھی معاوضے کے بدلے یہ سروسز دیتے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے کسی بھی آواز کے جملے بدلے جاسکتے ہیں، ریکارڈنگ سورس کی معلومات صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہی دے سکتا ہے، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے معلومات ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ لے سکتی ہے۔
تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ کالز کرنے والے خود بھی ریکارڈ کرکے لیک کرسکتے ہیں یا فون ہیک ہوسکتا ہے، استدعا ہے کہ مزید تحقیقات کےلیے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو کہا جائے۔