بھارتی وزیراعظم نے سکھ رہنماؤں کے قتل کے الزام پر گھٹنے ٹیک دیئے۔مودی سرکار کا اعترافی بیان سامنے آگیا۔
امریکا میں سکھ رہنما کے قتل کی سازش میں بھارت کے ملوث ہونے کے حوالے سے امریکہ اور بھارت کے تعلقات پیچیدہ ہو چکے ہیں۔ مودی سرکار امریکا سے بگڑتے تعلقات کو دیکھتے ہوئے اب یہ کہنے پر مجبور ہے کہ اگر ہمارے کسی شہری نے اچھا یا برا کیا ہے تو ہم اس کا جائزہ لینے کیلئے تیار ہیں۔
اس مقدمے سے واقف لوگوں کے مطابق قتل کی کوشش کا ہدف ایک امریکی اور کینیڈین شہری تھا، جو علیحدگی پسند گروپ سکھس فار جسٹس کے جنرل وکیل ہیں۔ بھارت نے دوہزار بیس میں پنوں کو دہشت گرد قرار دیا تھا، جس سے وہ انکار کرتے ہیں۔
Explosive Revelations! Indian PM acknowledges the charge of #Sikh leaders' killing on #US soil, straining relations with the #UnitedStates. #Modi govt now forced to review its stance, admitting potential wrongdoing. #SamaaTV pic.twitter.com/gafq8iSu8J
— SAMAA TV (@SAMAATV) December 21, 2023
بھارت نے بارہا مغربی ممالک پر یہ بھی الزام لگایا ہے کہ وہ سکھ علیحدگی پسندوں کے بارے میں اپنے سیکورٹی خدشات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں۔ مودی سرکار اور امریکا کے درمیان سکھوں کی سکیورٹی کے حوالے سے تناؤ کی وجہ سے صدر جو بائیڈن بھارت کا دورہ بھی منسوخ کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ مودی سرکار اور امریکا کے درمیان سکھوں کی سکیورٹی کے حوالے سے تناؤ کی وجہ سے صدر جو بائیڈن بھارت کا دورہ بھی منسوخ کرچکے ہیں، کیا مودی کا حالیہ اعترافی بیان اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ بھارت بین الاقوامی سطح پر دہشتگردی کے فروغ کاباعث ہے، کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل، امریکا میں قتل کی سازش اور دیگر ممالک میں بھی اسی قسم کی کاروائ میں بھارت ملوث ہو سکتا ہے۔