پاک فوج کی ملک کے لئے قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ فوجی جوان ہر دم ملک کی حفاظت اور بقاء کےلئے اپنی جان قربان کرنے کو تیار رہتے ہیں۔
پاکستان کا قیام کسی طور بھی معجزے سے کم نہیں تھا اور اس کی حفاظت بھی کرامت ہے۔ جب کہاجاتا ہے کہ افواجِ پاکستان وطن کے چپے چپے کی حفاظت کریں گی تو وہ ایسا کرتی بھی ہیں، پھر اس کے ثبوت بھی موجود ہیں۔ درجن بھر نشانِ حیدر، سیکڑوں جرأت کے ستارے اور سینوں پر لش پش کرتے سجے تمغے ویسے ہی نہیں مل جاتے، جان دینی پڑتی ہے، معذوریاں مقدر کرنی پڑتی ہیں۔
پاکستان کی مٹی دفاع وطن میں جان قربان کرنے والے شہداء کے خون سے رنگی ہے امن دشمنوں نے جب بھی سرزمین پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھا پاک فوج کے بہادر سپوتوں نے جان کی پرواہ کئے بغیر وطن کی پکار پر لبیک کہا۔ شاہینوں کے شہر سرگودھا سے تعلق رکھنے والے پاک فوج کے بہادر سپوت میجر عامر عزیز یکم ستمبر2023ء کو ضلع شمالی وزیر ستان کے علاقے میران شاہ میں دہشتگردوں کیخلاف جوانمردی سے لڑتے ہوئے شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔
میجر عامر عزیز شہید کے والد اپنے بیٹے کی یادوں کے حوالے سے بتایا کہ میرا بیٹا بچپن سے ہی انتہائی تابعدار، شریف النفس اور پانچ وقت کا نمازی تھا،نماز عشاء کے بعد میرے بیٹے کو وزیرستان سے کال موصول ہوئی جس کی تفصیل اس نے مجھے نہیں بتائی بلکہ گھر کے دیگر افراد کو بتائی جنہوں نے مجھے روتے ہوئے بتایا، میں نے کہا کہ میرا بیٹا شہید ہوا ہے اس کیلئے رونا پیٹنا نہیں ہوگا۔
والد، میجر عامر عزیز شہید کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا جب چھٹی پر آتا تو زیادہ سے زیادہ وقت میرے پاس گزارتا، 25اگست کو وہ گھر سے گیا اور یکم ستمبر کو اس نے شہادت کا مقام حاصل کرلیا، مجھ سے بیٹے نے کبھی ذکر نہیں کیا لیکن پتہ چلا کہ وہ اپنے دوستوں سے اکثر کہا کرتا تھا یار دعا کرو اللہ پاک مجھے شہادت نصیب کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے نے ملک و قوم کی حفاظت کیلئے شہادت پائی، ہر مسلمان میں شہادت کا جذبہ ہونا چاہئے اور اسی جذبہ کو لیکر وہ دشمن کا صفایا کر دے۔
میجر عامر عزیز شہید اور ان سے پہلے کے شہداء نے ملکی سلامتی کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے،ہمیں من حیث القوم اپنی شہداء کی قربانیوں کو یاد رکھنا چاہئے، شہداء کی یہ قربانیاں وطن عزیز سے وفا کی اعلیٰ مثال ہیں جو آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ ہیں۔