پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سابق چیئرمین عمران خان اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر کے خلاف کار سرکار میں مداخلت، جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے مقدمے میں بریت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ محمد نوید خان کی جانب سے جاری کئے جانے والے تحریری فیصلے کے مطابق ملزمان کا جرم سے تعلق جوڑنے کے لیے شواہد ناکافی ہیں۔
فیصلے کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور اسد عمر کو جرم کی حوصلہ افزائی کے زمرے میں ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا، ایف آئی آر میں حوصلہ افزائی کے ذرائع تحریر نہیں کیے گئے، استغاثہ کی جانب سے کبھی ملزمان کی جائے وقوعہ پر موجودگی کا دعویٰ بھی نہیں کیا گیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی اور اسد عمر کا تعلق جرم سے جوڑنے کیلئے شواہد ناکافی ہیں، بانی پی ٹی آئی اور اسد عمر کی بریت کی درخواستیں منظور کی جاتی ہیں اور دونوں کو مقدمے سے بری کیا جاتا ہے۔