سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جس لیول پلیئنگ فیلڈ سے پاکستان تحریک انصاف آئی تھی آج بھی وہی حالات ہیں۔
احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک میں نظام انصاف اور احتساب کا یہ حال ہے کہ پندرہ بیس سال تک کیسز کے فیصلے ہی نہیں ہوتے، میرے خلاف اس کیس کا چوتھا سال مکمل ہوگیا ہے اور پانچواں سال جاری ہے۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پچھلی مرتبہ میرے خلاف نیب کیس 9 سے 10 سال چلا تھا، 35 سال ایمانداری سے سروس کرنے والے3 سابق افسران ملے جو 14 سال سے عدالتوں میں دھکے کھا رہے ہیں، ان کا جرم صرف اتنا ہے کہ وہ ایک اجلاس میں شریک ہوئے تھے۔
شاہد خاقان عباسی نے سوالات اٹھائے کہ سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کو علم نہیں تھا جو جعلی کیس بناتا رہا، کیا آج کے نیب چیئرمین کو نہیں پتہ کہ لوگوں کی زندگیاں تباہ ہو رہی ہیں، آج اس ملک میں جو ظلم ہو رہا ہے اس کا حساب کون دے گا؟۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ہماری سپریم کورٹ راتوں کو کھلتی ہے اور فیصلے کرتی ہے، سپریم کورٹ کو ان لوگوں کا احساس کیوں نہیں جن کےفیصلے 14 سال سے زیرالتوا ہیں۔
الیکشن سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس، چیف الیکشن کمشنر اور وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ الیکشن ہوں گے۔