مسلم لیگ ن کی قانونی ٹیم نے قائد نواز شریف کو پاکستان واپسی کیلئے کلیئرنس دے دی، اور کہا ہے کہ نیب ترامیم کیس کے فیصلے کا نوازشریف کی واپسی اور مقدمات سے کوئی تعلق نہیں۔
تفصیلات کے لندن میں نوازشریف کی زیر صدارت مسلم ن کی اہم بیٹھک ہوئی، جس میں شہبازشریف،اسحاق ڈار،اعظم نذیرتارڑ اورعطا تارڑ شریک ہوئے۔
اجلاس میں اعظم نذیرتارڑ اورامجد پرویز ملک نے نواز شریف کی پاکستان واپسی پر بریفنگ دی۔قانونی ٹیم نےنوازشریف کی پاکستان واپسی کےحوالے سے لائحہ عمل تیارکرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق قانونی ٹیم نے نوازشریف کو پاکستان واپسی کیلئےکلیئرنس دے دی۔اور کہا ہے کہ نواز شریف کو پاکستان واپسی پر مقدمات میں مشکلات درپیش نہیں۔
قائد نوازشریف سے ملاقات کے بعدامجد پرویزملک کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےاعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے نیب ترامیم کیس کے فیصلے کا نوازشریف کی واپسی اور مقدمات سے کوئی تعلق نہیں، کیونکہ نواز شریف اور مریم نواز کے مقدمات میرٹ پر حل ہوئے۔
سابق وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے کہا کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی ریٹائرمنٹ پر بار کونسل کا ردعمل بہترین ہے، پاکستان میں جمہوریت کے استحکام کیلئےایک وقت میں الیکشن ضروری ہیں۔
اس موقع پر لیگی رہنما امجد پرویز ملک سپریم کورٹ کے فیصلے سےنوازشریف کے کیسز متاثر نہیں ہوتے،مریم نواز کی ایون فیلڈ میں بریت سوفیصد میرٹ پر کروائی تھی۔