اووربلنگ کےمعاملے پر پاور ڈویژن اور نیپرا آمنےسامنے آگئے، پاور ڈویژن نے نیپرا رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئےاووربلنگ ، خراب میٹرز اور صارفین کے سلیب تبدیل ہونے کا اعتراف کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن نے نیپرا کی تحقیقاتی رپورٹ پرابتدائی رپورٹ مرتب کرلی ، جس کے مطابق نیپرا ٹیم کا طریقہ کار غلط اور غیر موثر ہے، سیمپلنگ کرتے وقت نیپرا ٹیم نے جانبداری کا مظاہرہ کیا ،اور کوالٹی کنٹرول اور ڈیٹا پروسیسنگ میں غلطیاں سامنے آئیں، بجلی کمپنیزکی آپریشنل مشکلات کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا ۔
یہ بھی پڑھیں :۔پاور ڈویژن نے صارفین سے اووربلنگ کی تحقیقات کیلئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دیدی
رپورٹ میں پاورڈویژن نے3 لاکھ81 ہزار 510خراب میٹرز سے زائد بلنگ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ جولائی میں45 لاکھ43 ہزار717 صارفین کو زیادہ دن کے بلز بھیجے گئے،ان میں40 لاکھ صارفین کو32 سے 34 دن کے بل بھجوائے گئے ۔
یہ بھی پڑھیں :۔بجلی صارفین سے اووربلنگ کی مدد میں اربوں روپے وصول کیے جانے کا انکشاف
پاورڈویژن کے مطابق جولائی میں سلیب کی تبدیلی سے8لاکھ46ہزار468صارفین متاثر ہوئے،جولائی میں ایک لاکھ98ہزار 166صارفین پروٹیکٹڈ سےنان پروٹیکٹد میں چلے گئے، جولائی میں11 ہزار276 لائف لائن سے نان لائف لائن میں چلے گئے۔
یہ بھی پڑھیں :۔اگست میں بجلی کی اووربلنگ کا معاملہ، نیپرا نے انکوائری رپورٹ جاری کر دی
رپورٹ کے مطابق اگست میں55لاکھ74ہزار275 صارفین کو زیادہ دن کے بلز بھیجے گئے،اگست میں سلیب کی تبدیلی سے8لاکھ25ہزار 562 صارفین متاثر ہوئے۔
پاورڈویژن کی رپورٹ کے مطابق اگست میں ایک لاکھ 13 ہزار 879 صارفین سے پروٹکیڈ سے نان پرویکٹڈ میں چلے گئے،اگست میں 6 ہزار 217 صارفین سے لائف لائن سے نان لائف لائن میں چلے گئے۔