سابق وزیرقانون اور رہنما ایم کیو ایم فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ برطانیہ سے 190 ملین پاؤنڈ منتقلی کے معاملے پر وزارت قانون سے کوئی رائے نہیں لی گئی تھی۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں فروغ نسیم نے کہا کہ عموماً جب بھی کوئی کیس ہوتا ہے تو وزارت قانون سے رائے لی جاتی ہے تاہم اس معاملے پر رائے نہیں لی گئی۔
رہنما ایم کیو ایم کا مزید کہنا تھا کہ معاملے پر سابق مشیراحتساب شہزاد اکبر کابینہ اجلاس میں کچھ لائے تھے مگر کیس سے متعلق یاد نہیں کہ کابینہ میں کیا ہوا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کابینہ میں 50،50 ایجنڈے آتے تھے اب کیا یاد کب کیا ہوا ، میں نے خالد مقبول سے پوچھا انہوں نے بھی بتایا مجھے یاد نہیں، جو بھی ہوتا ہے تحریری شکل میں ہوتا ہے زبانی کچھ نہیں ہوتا۔
یاد رہے کہ فروغ نسیم بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں وزیر قانون تھے تاہم ریفرنس میں ایم کیو ایم کے کسی وزیر کو بطور گواہ شامل نہیں کیا گیا تھا۔