کریملن نے کہا ہے کہ روس اور شمالی کوریا کے درمیان فوجی معاملات یا کسی دوسرے شعبے کے حوالے سے کوئی معاہدہ طے نہیں پایا۔
یاد رہے کہ شمالی کوریا کے صدر کم جونگ پیر کو اپنی خصوصی بلٹ ٹرین کے ذریعے روس پہنچے تھے جہاں انہوں نے اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی جس میں اسلحے کے حوالے سے کسی معاہدے کی توقع تھی۔
خیال رہے کہ دونوں فریقوں کے درمیان ملاقات جس میں دونوں اطراف کے اعلیٰ حکام بھی شامل تھے ایک ایسے وقت میں ہوئی جب مغرب کے ساتھ ان کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔
روسی میڈیا کے مطابق کریملن کا کہنا ہے کہ روس اور شمالی کوریا نے اس ہفتے کے شروع میں کم کے دورہ روس کے دوران فوجی معاملات یا کسی دوسرے شعبے پر کسی معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں۔
علاوہ ازیں روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ ماسکو کم جونگ ان سے ملاقات کے بعد جنوبی کوریا سے متعلق کسی بھی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کرے گا۔
پیوٹن نے کہا کہ جنوبی کوریا ہمارا پڑوسی ہے اور ہمیں کسی نہ کسی طریقے سے اپنے پڑوسیوں کے ساتھ اچھے ہمسائیگی والے تعلقات استوار کرنے چاہییں۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا اور امریکا نے کہا تھا کہ پیوٹن اور کم کے درمیان کوئی بھی فوجی معاہدہ شمالی کوریا کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرے گا۔