وزارت خزانہ نے ماہانہ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی۔ نومبر میں مہنگائی حکومتی اندازے کی نسبت دو سے تین فیصد زیادہ رہی۔
ماہانہ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق نگران حکومت نے 26.5 فیصد سے 27.5 فیصد مہنگائی کا تخمینہ لگایا تھا مگر مہنگائی حکومتی اندازے سے زیادہ 29.20 فیصد رہی تاہم آنے والے مہینوں میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدہ خوش آئند، معیشت بتدریج بحال ہو رہی ہے، آئی ایم ایف نے مارکیٹ بیسٹد ایکسچینج ریٹ سمیت دیگر پالیسیوں کو سراہا، بجلی و گیس کی قیمتوں، زرمبادلہ ذخائر میں بہتری سے دباؤ کم ہوا۔
رپورٹ کے مطابق تین ماہ میں مالی خسارہ 17.6 فیصد بڑھا، 963 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، ایک سال میں ڈالر 61 روپے 46 پیسے مہنگا، 223 سے 285 روپے کا ہوگیا، مالی صورت حال بہتر، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی آئی ہے، جولائی تا اکتوبر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 65.9 فیصد کمی سے 1.05 ارب ڈالر رہا۔
اعداد وشمار کے مطابق چار ماہ میں ملکی برآمدات میں 1.1 فیصد اضافہ، حجم 9.77 ارب ڈالررہا، درآمدات 20 فیصد کمی کے ساتھ 16.79 فیصد ریکارڈ کی گئیں، جولائی تا اکتوبر ترسیلات زر 13.3 فیصد کمی سے 8.79 ارب ڈالر رہیں، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 7.1 فیصد اضافے سے 52 کروڑ 47 لاکھ ڈالر رہی۔
پہلے تین ماہ میں ایف بی آر ریونیو میں 27.9 فیصد اضافہ، 2748 ارب جمع ہوئے، نان ٹیکس آمدن 114.7 فیصد اضافے سے 453 ارب روپے رہی، شرح سود ایک سال میں 15 فیصد سے بڑھ کر 22 فیصد بلند سطح تک پہنچ گیا۔