روس کی جانب سے 2 امریکی سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے پر امریکا نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سفارتکاروں کو ملک بدر کرنا غیر قانو نی ہے۔ اس کا جواب دیا جائے گا۔
برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ روس کی طرف سے ہمارے دو سفارتی ملازمین کو ملک بدر کرنا بلاجواز ہے۔
ذرائع کے مطابق امریکا نے روس کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہےجن کی بنیاد پر ماسکو میں امریکی سفارت خانے کے دو ملازمین کوناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا تھا۔ واضح ر ہےروسی حکام کے مطابق مذکورہ امریکی سفارت کار ایک سابق روسی ملازم کے لیے رابطہ ایجنٹ تھے۔ ان دونوں کو اس سال کے آغاز میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ان پر یوکرین کے تنازعے کے متعلق معلومات امریکا کو فراہم کرنے کا شبہ تھا۔روسی اعلان کے بعد امریکا نے اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ جن دو سفارت کاروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دیا گیا ہے وہ ماسکو میں امریکی سفارت خانے کےفرسٹ اور سیکنڈ سیکرٹری جیفری سیلن اور ڈیوڈ برنسٹین تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں 7 دنوں کے اندر روسی سرزمین سے نکل جانا چاہیے۔انہوں نے وضاحت کی کہ دونوں سفارت کاروں نے رابرٹ چنوف نامی ایک روسی شہری سے رابطہ کرکے غیر قانونی سرگرمیاں کیں۔
اس پرکسی غیر ملک کے ساتھ خفیہ تعاون کا الزام ہے اور اسے روسی قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے مالی انعامات کے بدلے مشن تفویض کیا گیا تھا