سپریم کورٹ سے جاری اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو اپنی آئینی ذمہ داریوں کا ادراک ہے، چیف جسٹس کو نہ دباؤ میں لایا جا سکتا ہے نہ وہ کسی کی حمایت کریں گے۔
سابق چیئرمن تحریک انصاف کی جانب سے سپریم کورٹ کو لکھے گئے خط کے معاملے پر سپریم کورٹ سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یکم دسمبر کو 7 صفحات کی درخواست موصول ہوئی مگر دستاویز تیار کرنے والے وکیل کا نام اور رابطہ کی تفصیلات نہیں دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق دستاویز بظاہر ایک سیاسی جماعت کی جانب سے بھیجی گئی ہے، اس جماعت کی اچھی نمائندگی وکلاء کرتے رہے ہیں، پچھلے دنوں سپریم کورٹ میں اس جماعت کے وکلاء فوجی عدالتوں اور انتخابات کیس کو تکمیل تک لے گئے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ امر حیران کن ہے کہ سربمہر لفافہ موصول ہونے سے پہلے ہی دستاویز میڈیا کو جاری کیا گیا، اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسی اللہ کے فضل سے اور اپنے حلف کے مطابق فرائض کی انجام دہی کرتے رہے گے۔