پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کی جانب سے نگران حکومت کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کر دیا گیا۔
لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی ( سی ای سی ) کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی رہنما شازیہ مری اور فیصل کریم کنڈی نے آگاہ کیا کہ سی ای سی اجلاس جمعہ تک جاری رہے گا اور جمعہ کو ایک مکمل پریس کانفرنس ہوگی۔
شازیہ مری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں معاشی حالات بہت خراب ہیں، مہنگائی بڑھ رہی ہے، سیلاب کے بعد سندھ میں بہت تباہی ہوئی اور صوبے کے لوگ بہت متاثر ہوئے ہیں، ملک کے حالات میں تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے خط سے الیکشن کے موضوع پر کنفیوژن پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے، ہم نے آئین کی پاسداری کرنی ہے، فیصلہ کرنا ضروری ہے کہ الیکشن کمیشن کو لکھا گیا خط درست تھا یا غلط تھا، جس شخص نے خط لکھا ان کو تاریخ کے اعلان کا اختیار تھا بھی کے نہیں، صدر مملکت بیچ کی گیم کھیلتے ہیں، انکے پاس الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنے کا اختیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ کوئی بھی دے یہ پیپلزپارٹی کا مسئلہ نہیں، ہمیں صرف جلد از جلد آئین کے مطابق الیکشن چاہیئں، حلقہ بندیوں کے معاملے میں بھی ہم بحث نہیں کرتے، مگر امید کرتے ہیں کہ الیکشن جلد ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ شفاف الیکشن کرانے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے، الیکشن آئین کے مطابق جلد از جلد کرایا جائے، طے ہوا تھا کہ ملک میں الیکشنز ایک وقت میں ہوں گے، جب تمام فیصلے ہوگئے تھے تو ایک لیڈر نے میں نہ مانوں کی سیاست شروع کی، ملک میں تمام اسٹیک ہولڈر کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کو آئین اور قانون کے تحت چلایا جائے، نگران حکومت پچھلی حکومت کے فیصلے کیسے موڑ سکتی ہے، الیکشن کمیشن اس پر کیوں خاموش ہے، الیکشن کمیشن ٹرانسفر پوسٹنگ نہیں کراسکتا، میرے حلقے میں سکول کی تعمیر کو روک دیا گیا ہے۔
شازیہ مری کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں سکیورٹی کے معاملات پیچیدہ ہیں، الیکشن کےحوالے سے تجاویز ابھی آرہی ہیں ، ہماری جماعت میں ہر فیصلے میں قیادت اور کارکنان کو اعتماد میں لیا جاتا ہے، ہمارے حتمی فیصلے ابھی آنے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے ، پی پی کو لیول پلئینگ فیلڈ ملنی چاہیے۔
اس موقع پر فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ تمام صوبوں میں نگران حکومتیں ہیں، سندھ میں ترقیاتی کاموں پر پابندی لگائی گئی جبکہ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں کوئی پابندی نہیں لگی، پیپلز پارٹی کو نگران حکومت کے حوالے سے تحفظات ہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے بتایا کہ لطیف کھوسہ کو آج کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی تھی ، انہیں شوکاز نوٹس دیا ہے جس پر انہوں نے سات دن میں جواب دینا ہے۔