عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) کی تکنیکی ٹیم نے پاکستان کیلئےممکنہ نئےپروگرام کیلئےسفارشات پرمبنی پالیسی دستاویزکی تیاری شروع کردی۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف عہدیدارمیرجن ویرہووی کی سربراہی میں وفد پاکستان کے دورے پر ہے، جہاں ان کی پاکستانی حکام سے ملاقاتیں جاری ہیں۔
باخبرذرائع کے مطابق آئی ایم ایف ٹیم نےوزارت خزانہ اوروزارت تجارت کا بھی دورہ کیا جبکہ وفد کی اصلاحات پر مبنی سفارشات کیلئے قائم کردہ ٹاسک فورس سے بھی ملاقات ہوئی۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نے پاکستان کیلئےممکنہ نئےپروگرام کیلئےسفارشات پرمبنی پالیسی دستاویزکی تیاری شروع کر دی ہے اور ٹیم 2019کے پالیسی دستاویز پرموجودہ حالات کے تناظر میں نظرثانی کررہی ہے،آئی ایم ایف نے2019 میں پاکستان کےساتھ قرض پروگرام کیلئےسفارشات پرمبنی پالیسی پیپرتیارکیاتھا ۔
حکام وزارت خزانہ کے مطابق ٹوبیکو سیکٹرکیلئےفیڈرل ایکسائزڈیوٹی اورمشروبات پر ٹیکس میں اضافی2019 کی پالیسی کاحصہ تھا، پرسنل انکم ٹیکس ریٹ میں اضافہ،جی ایس ٹی کی غیرضروری چھوٹ کاخاتمہ ایجنڈےمیں شامل تھا۔
اس کے علاوہ پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی سمیت دیگر شرائط بھی پروگرام کا حصہ تھیں، اورانہیں شرائط پرآئی ایم ایف نے پاکستان کو قرض پروگرام دیا تھا۔