چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی )، سابق وفاقی وزراء اسد عمر اور فواد چودھری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کے معاملے پر وزارت داخلہ کے حکام نے وزارت قانون کی جیل ٹرائل سے متعلق رپورٹ کمیشن کو پیش کر دی۔
الیکشن کمیشن کے ممبر نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے سماعت کی اور دوران سماعت فواد چودھری کے وکیل فیصل چودھری، اور چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین کمیشن کے سامنے پیش ہوئے، اسد عمر پیش نہ ہوئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے کمیشن کو بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جیل ٹرائل سے متعلق فیصلہ دیا ہے جبکہ ٹرائل کورٹ نے انہیں اوپن کورٹ کے لیے طلب بھی کرلیا ہے۔
ممبر خیبرپختونخوا نے ریمارکس دئیے یہ جیل میں پہلا ٹرائل نہیں ہے، اس سے پہلے ولی خان کا بھی جیل ٹرائل ہوا جس پر شعیب شاہین نے جواب دیا کہ ولی خان کا ٹرائل کسی نے قبول نہیں کیا۔
ممبر خیبرپختونخوا نے ریمارکس دئیے ہم وزارت داخلہ کی رپورٹ دیکھ کر جیل ٹرائل سے متعلق آرڈر کرتے ہیں۔
فواد چودھری کے وکیل فیصل چودھری نے موقف اختیار کیا کہ اُن کے موکل جیل میں ہیں اور استدعا کی کہ وہ ہر سماعت پر پیش ہوتے ہیں، ان کا کیس مختلف ہے لہذا کیس ختم کیا جائے۔
ممبر کمیشن نے ریمارکس دئیے کہ اب تو کیس چل رہا ہے، کیس کیسے ختم کرسکتے ہیں۔
کیس کی سماعت تیس نومبر تک ملتوی کردی گئی۔